عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرائے: شبیر جبرال
برسلز (وقار ملک) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ بیلجیئم برانچ کے زیر انتظام برسلز میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں یورپین پارلیمنٹ کے ہیومن ریسورسز ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ سٹیفن، صحافی اوسکاغ بووے، کانسلر بغنارتونا، پروفیسرآمیدو کوناتے، ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ بنوا آیں اور بیلجئیم سے جے کے ایل ایف کے رہنماؤں اور کارکنان نے شرکت کی۔ سمینار سے خطاب کرتے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سینئر نائب صدر یورپ زون مرزا شبیر جرال نے کہا کہ بھارت مذاکرات سے راہ فرار اختیار نہیں کر سکتا، اسے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا ہونا ہو گا۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنا حق آزادی مانگتے ہیں، عالمی طاقتیں کشمیری عوام کو انصاف دلوائیں۔ ممبر ڈپلومیٹک کمیٹی سردار نسیم اقبال ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری بیلجیئم برانچ ظہیر زاھد، اشفاق احمد قمر ڈپٹی سیکرٹری یوروپ زون اور دیگر نے سیمینار سے خطاب کیا۔ سیمینار میں جے کے ایل ایف کے رہنماؤں ممبر سپریم کونسل زاہد حسین ، وقاص الطاف، ڈاکٹر اشتیاق احمد، چوہدری شریف، ذوالقرنین حنیف، شیراز خان، ممتاز ملک، زین زائد، شعیب، عبدالجبار اور دیگر کارکنان نے شرکت کی۔ مقررین نے ریاست جموں وکشمیر میں گذشتہ ستر برس سے جاری انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں اور نسل کشی پر تشویش کا اظہار کیا۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے یورپین یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجے جو کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو مانیٹر کرے اور واپس آکر یورپین پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرے۔ یو این او کی سلامتی کونسل، یورپین یونین اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں سے بھرپور مطالبہ کیا کہ وہ اپنی خاموشی کی روش کو تبدیل کرتے ہوئے کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور نسل کشی کو بند کروانے، مظلوم و محکوم کشمیریوں کو ان کا پیدائشی اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ غیرمحدود، غیرمشروط، حق خودارادیت دلوانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ آزاد کشمیر میں وسائل کا استعمال کشمیریوں کی اجازت سے مشروط کیا جائے اور دریائے جہلم نیلم کا رخ موڑنے کے حوالے سے مظفرآباد کے شہریوں کو ہونے والی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔ یورپین یونین سے مطالبہ کیا گیا وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کرانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے اور حق خود ارادیت دلایا جائے۔ مطالبہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو مکمل جمہوری، انسانی، قانونی اور سیاسی حقوق دیئے جائیں۔ سی پیک میں گلگت بلتستان کو حصہ دلایا جائے۔ تمام سیاسی اسیران کو غیر مشروط رہا کیا جائے، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور بھارتی مقبوضہ کشمیر کے درمیان تمام قدرتی راستوں کو کھولا جائے۔