• news

اعلیٰ عدالتوں میں ساڑھے 3 لاکھ مقدمات زیرالتوا، پی آئی اے کے قرضے 247 ارب سے زیادہ

اسلام آباد (وقائع نگار+ سٹاف رپورٹر) ایوان بالا کے اجلاس میں حکومت نے وزیراعظم ہاؤس کے گزشتہ پانچ برسوں کے اخراجات کی تفصیلات پیش کردیں۔ تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2013-14ء میں وزیر اعظم ہائوس کے اخراجات پر 39 کروڑ 99 لاکھ 84 ہزار 2 سو 62 روپے خرچ کئے گئے، سال 2014-15 میں وزیراعظم ہاؤس پر 37 کروڑ 3 لاکھ 33 ہزار 70 روپے خرچ ہوئے۔ جبکہ سال 2015-16 میں 41 کروڑ 57 لاکھ 92 ہزار 526 روپے سال 2016-17 میں یہ اخراجات 50 کروڑ 88 لاکھ 74 ہزار 267 روپے تھے جبکہ سال 2017-18 میں اب تک کے ملازمین کے اخراجات 34 کروڑ 43 لاکھ 13 ہزار 223 روپے ہیں جبکہ آپریٹنگ اخراجات 6 کروڑ 96 لاکھ 33 ہزار 411 روپے آئے۔ ایوان کو بتایا گیا کہ اس وقت اعلٰی عدالتوں میں 3لاکھ 50ہزار 447مقدمات التواء کا شکار ہیں 15 اکتوبر 2018 تک سپریم کورٹ میں 39 ہزار 7 سو لاہور ہائی کورٹ میں 1 لاکھ 65 ہزار 8 سو مقدمات سندھ ہائی کورٹ میں 91 ہزار 5 سو 48 مقدمات پشاور ہائی کورٹ میں 29 ہزار 4 سو چوالیس مقدمات بلوچستان ہائی کورٹ میں 6 ہزار 8 سو باون مقدمات اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں 17 ہزار 56 مقدمات زیر التواء ہیں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں زیر التواء مقدمات کی کل تعداد 3 لاکھ 50 ہزار 4 سو 47 ہے۔ معلومات پاکستان کمشن برائے قانون انصاف سے حاصل کی گئیں۔ اسمبلی کی نئی 16 نشستوں پر انتخابات 25 جولائی 2019 سے پہلے ہونگے۔ وقفہ سوالات میں قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ قومی ائرلائن پی آئی اے کے قرضے دو سو سنتالیس ارب روپے سے تجاوز کر گئے ہیں جبکہ ریلوے بدستور خسارہ میں چل رہا ہے اور رواں مالی سال کے چار ماہ کے دوران ریلوے کو نو ارب اکیاسی کروڑ روپ کا خسارہ ہو چکا ہے۔ پی آئی اے کے اثاثوں پر 41 ارب روپے کے قرضے لیے گئے جبکہ پی آئی اے کے ذمے حکومت کے 8 ارب روپے کے قرضے ہیں۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ گوادر سے کوئٹہ تک پی آئی اے یا کسی نجی کمپنی کی پرواز چلانے کی تجویز زیر غور ہے جو جلد شروع ہو جائے گی۔ پی آئی اے کے طیارے دنیا کے ہر بڑے شہر جاتے تھے اب صرف کینیڈا میں پرواز جارہی ہے۔ اس طرح ملک میں چھوٹے شہروں میں پروازیں نہیں جارہی ہیں۔ گزشتہ حکومتیں جو نہیں کر سکیں وہ ہم کریں گے۔ اور پی آئی اے کا کھویا ہوا مقام بحال کریں گے۔ وزیراعظم پاکستان کی جانب سے شجرکاری مہم کے آغاز پر 2.48ملین نئے پودے لگائے گئے۔ مالی سال 2017-18کے دوران پاکستان ٹیلی ویژن کے اخراجات 9626.780ملین روپے رہے جبکہ اسی سال پی ٹی وی نے مجموعی طور پر 9191.33ملین روپے کی آمدن حاصل کی، اس میں 7398.358ملین روپے ٹی وی فیس جبکہ 1792.972ملین روپے اشتہارات کی مد میں حاصل کئے گئے۔ ریڈیو پاکستان کی عمارت کو فی الحال لیز پر نہیں دیا جا رہا۔ ریڈیو پاکستان کی ترقی نئے اور جدید آلات کے بغیر ممکن نہیں۔ حکومت سالانہ 5ارب 65کروڑ روپے ریڈیو پاکستان پر خرچ کرتی ہے جبکہ ریڈیو کی آمدن صرف 20کروڑ روپے ہے،خسارے سے نکالنے کیلئے ہم نے ریڈیو اور پی ٹی وی کا بورڈ یکجا کر دیا ہے،دونوں اداروں کو منافع بخش بنانے کیلئے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، ایک سال میں پی ٹی وی کا خسارہ ختم ہو جائے گا جبکہ ریڈیو پاکستان پر بھی اس حوالے سے کام کیا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن