• news

پی ٹی آئی حکومت کا کوئی مستقبل ہے نہ ان سے مرغی انڈے کے سوا کام ہو گا: زرداری

حیدر آباد+ لاہور (نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ+خبرنگار) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے حیدر آباد میں جلسہ سے خطاب کرتے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے اندھے، گونگے اور بہرے لوگوں سے مخاطب ہوں، حکومت کو سو دن سے زیادہ ہوگئے ہیں، یہ کہتے ہیں سو دن بہت کم ہیں سو دن میں کیا کر سکتے ہیں ہم نے سو دن میں پہلے مشرف کی چھٹی کی، ہم نے سوات کو دہشت گردوں سے خالی کرایا، مشرف دبئی میں بیٹھ کر رو رہا ہے پی ٹی آئی حکومت کا مستقبل کچھ نہیں ان سے مرغی، انڈے کے سوا کام نہیں ہوتا انکو کام کرنا آئے گا تو کریں گے اور ان سے ہوتا نہیں یہ کٹھ پتلی حکومت کچھ نہیں کر سکتی عوام کے مسائل صرف عوامی پارٹی حل کر سکتی ہے کٹھ پتلیاں نہیں قوم کے فیصلے کرنے کا حق صرف پارلیمنٹ کو ہے ان سے کام نہیں ہوتا تو ان کو کیوں لایا گیا پاکستان کے ساتھ کافی مذاق ہو چکا ہے اس سے بہتر ہوتا کہ الیکشن ہونے دیتے اور تمام پارٹیاں اتفاق رائے سے حکومت بنا لیتے حکومت لوگوں کو روزگار دینے کی بجائے چھینا جا رہا ہے غریبوں کے حق پر ڈاکہ ڈالنے پر مجھے تکلیف ہوتی ہے ان میں ہت نہیں کہ میرے حق پر ڈاکہ ڈالیں کراچی میں آکر دس لاکھ گھر دینے والے 5 لاکھ افراد کا روزگار ختم کر جاتے ہیں تو ان کی عقل کہاں ہے جب کوئی غریب کے حق میں ڈاکہ ڈالتا ہے تو مجھے غصہ آتا ہے پہلے ایک عمارت بناتے اس میں لوگوں کو دکانیں دیتے، بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بے نظیرانکم پروگرام بند ہونے دیں گے جس کا چولہا جل رہا ہے، وہ بھی آپ چھین رہے ہیں، میں حکومت اچھی چلا رہا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ کرکٹ بھی اچھی کھیل سکتا ہے۔ میں سیاست کر سکتا ہوں۔ دنیا میں ایسے بہت سے لوگ لائے گئے ہیں، لائے گئے لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ اچھا کام کرتے ہیں، علاوہ ازیں زرداری سے سردار اختر مینگل نے ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جلسہ سے خطاب میں انہوں نے کہا پوچھتے ہیں مشرف کو کیا کہا میں مشرف کی موت نہیں چاہتا اس کی زندگی چاہتا ہوں۔ چاہتا ہوں مشرف دیکھے وہ جس لہر کو روکنا چاہتا تھا وہ زندہ ہے۔ سیاست یہ ہوتی ہے کہ مشرف نے کہا کہ اسے پتہ نہیں چلا کہ کیا ہوا۔ خیبر پی کے کو ہم نے پہلے ہی سال میں شناخت دی ہم سب پاکستانی ہیں اور سندھو دریا کا پانی پیتے ہیں سندھو دریا کو ہمیں سنبھالنا ہے۔ بھارت اور افغانستان بھی ڈیم بنا رہے ہیں اگر پاکستان کے بزنس مین خوش نہیں تو بیرون ممالک سے ملک سرمایہ کاری کیوں کریں گے۔ میں آپ کو پاکستان میں انڈسٹری لگا کر دکھا سکتا ہوں۔ مقامی صنعتوں کو فروغ دے کر دکھاﺅں گا ہم نے پورے پاکستان کا خیال کرنا ہے جس کی نوکری تین سال کی ہو اس کو میری قوم کے فیصلے کرنے کا کیا حق پہنچتا ہے۔ جس کا جو آئینی دائرہ اختیار ہے اس کو دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔ عدلیہ میں 9 لاکھ کیسز پھنسے ہوئے ہیں آپ وہ کام کریں آپ کا کوئی مستقبل نہیں۔ چیزوں کے مستقبل سے متعلق کیوں فیصلہ کرتے ہیں۔ ملک کو 15 سال پھر پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے ہم آئین کو دیکھتے ہوئے چلتے ہیں پاکستان سے مذاق کرنا چھوڑ دیں ہمیں چانس دیں باہر سے پیسوں کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

زرداری

ای پیپر-دی نیشن