مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوج کی درندگی : فائرنگ 11 نہتے نوجوان شہید‘ 235 زخمی مظاہرے
مقبوضہ سری نگر( بی بی سی + نیوز ایجنسیاں ) کشمیر کے علاقے پلوامہ میں انڈین فوج کی براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 8نوجوان شہید ، 3عسکریت پسندوں کو مارنے کا دعویٰ کیا گیا ہے جھڑپ میں ایک فوجی بھی جہنم واصل ہوگیا ، اطلاعات کے مطابق فوج کی جانب سے فائرنگ کا اقدام اس وقت کیا گیا جب مقامی آبادی نے فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان پلوامہ میں جاری آپریشن آل آوٹ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ فوج نے عسکریت پسندوں کو اس علاقے میں محصور کیا اور پولیس کے مطابق 3عسکریت پسندوں میں ایک مقامی کمانڈر بھی شامل تھا، ایک فوجی ہلاک ہوگیا۔ کشیدگی پھیل گئی ہے، فوجی حکام کا کہنا ہے کہ فی الوقت کشمیر میں 230 عسکریت پسند سرگرم ہیں جن کے خلاف آپریشن آل آﺅٹ جاری ہے۔ پولیس کے مطابق اب تک 240 عسکریت پسند مارے گئے۔ نامعلوم مسلح افراد نے سات سیاسی کارکنوں کوبھی ہلاک کیا۔ سنیچر کو ہونےوالی جھڑپ میں مارے گئے، نوجوانوں میں سے عابد احمد لون انڈونیشیا سے ایم بی اے کی ڈگری لے کر لوٹے تھے۔ انہوں نے وہاں شادی بھی کر لی تھی اور ان کے بچے کی عمر تین ماہ ہے ۔ متحدہ مزاحت کے قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے پلوامہ میں فوج کی فائرنگ سے شہید سات شہریوں کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے تین روزہ ہڑتال کی اپیل جاری کی ہے۔ پیر کو سری نگر کے چھاﺅنی کے علاقے بادامی باغ کی طرف مارچ کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے ایک ٹوئیٹر پیغام میں کہا ہے کہ آج سے کشمیر بھر میں تین روزہ سوگ اور بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ انڈین حکومت نے کشمیریوں کو فوج کے ذریعے ہلاک کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور متحدہ مزاحمت کی قیادت اور عوام کو بادامی باغ کی چھاﺅنی کی طرف مارچ کریں گے اور حکومت سے مطالبہ کریں گے تمام کشمیریوں کو ایک ساتھ ہلاک کر دیں ۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی فائرنگ سے 235 شہری شدید زخمی ہوئے ہیں ،جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ کشمیری نوجوانوں کے قتل عام پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کرتے ہوئے اقوام عالم اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں پر زور دیاہے کہ وہ کشمیر میں جاری اس سرکاری دہشت گردی اور نسل کشی کو رکوانے کی خاطر ٹھوس اقدامات کریں اور اس میں ملوث بھارتی فوجی اہلکاروں کو عالمی عدالت میں کھڑ اکرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوائے۔ ترجمان جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے مطابق پلوامہ میں بھارتی فورسز اہلکاروں نے ایک عوامی بھیڑ پر اندھا دھند فائرنگ کرکے نو بے گناہ نوجوانوں کو شہید اور اَسی سے زائد کو بری طرح زخمی کردیا جن میں کئی ایک کی حالت انتہائی نازک ہے۔ پلوامہ اوراس کے ارد گرد دیہات میں کربلا کا سا سماں برپا ہے اور ہر طرف آہ و فغاں کا عالم ہے۔ حکومت ہند کے چہرے سے آج پردہ اُٹھ گیا اور اس کا یہ سفاکانہ منصوبہ طشت از بام ہوگیا کہ وہ کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کے درپے ہے۔صلاح الدین نے کہا شہدا کے چھوڑے مشن کو زندگی کے آخری لمحے تک جاری رکھا جائے گا، جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے بے گناہ کے قتل عام پر افسوس کا اظہار کیا ،حکام نے قصبے میں اضافی فورسز اہلکار تعینات کردیے ہیں۔ موبائل، انٹرنٹ اور ٹرین سروس معطل کر دی گئی ہے۔ تعلیمی ادارے بند ہو گئے ہیں۔ غیر اعلانیہ کرفیو پابندیاں لگا دی گئی ہیں۔ جبکہ مقبوضہ کشمیر بھر میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میںہفتے کو بھارتی فوج ، سی آر پی ایف اور ایس او جی اہلکاروں نے کھارہ پورہ، سرنو گاﺅں کو محاصرے میں لے لیا ۔ دوران محاصرہ بھارتی فوج نے 3کشمیری نوجوانوں ظہور ٹھاکر، عدنان اور بلال نامی نوجوان کو گولی مار کرشہید کر دیا،بھارتی فوج کے ہاتھوں 3کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی اطلاع پر شہری مشتعل ہو گئے اور غیر معمولی احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے۔ مظاہرین نے شہدا کی طرف مارچ کی کوشش کی جس کو روکنے کیلئے فورسز نے گولیاں چلائیں اور پیلٹ فائر کئے جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے جن میں سے پہلے دو اور بعد میں مزید چار اور پھر اےک زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے۔ مرنے والے سات شہرےوں کی شناخت شہباز علی ساکنہ منڈہامہ، سہیل احمد ساکنہ بیلو، لیاقت احمد ساکنہ پاریگام،عامر احمد پالا ساکنہ اشمندر اور عابدحسین ساکنہ کریم آباد کے طورہوئی ہے۔ اس المناک واقعہ کے نتیجے میں پوری وادی سوگ میں ڈوب گئی ہے۔ قابض فوج کی جانب سے آنسو گیس اور پیلٹس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ بھارتی فوجی ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ مارے جانے والوں میں حزب المجاہدین کے کمانڈر ظہور ٹھاکر سمیت3 عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔ شہری علاقوں میں بھارتی فوج نے بنکر بنا لئے ، قصبہ ٹین میں 39سالہ فوجی پوپورام دورہ دل سے ہلاک ہوگیا۔ آرمی چیف بپن راوت نے کہا خواتین کو فرنٹ لائن پر نہیں رکھا، پاکستان کی جانب سے بھارتی فائرنگ سے 11کشمیریوں کے بہیمانہ قتل کی شدیدمذمت کی گئی اور کہا گیا کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کا مذاق اڑارہا ہے۔ ہفتہ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 11کشمیری شہید ہو گئے، فائرنگ کے نتیجے میں 3ماہ کے بچے کا باپ بھی جاں بحق ہو گیا، پاکستان بھارتی فائرنگ سے شہادتوں کی شدید مذمت کرتا ہے، بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کا مذاق اڑا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی روکنے کےلئے یو این انکوائری کمشن کا قیام ضروری ہے۔
کشمیر 11/ شہید