پاکستان کیساتھ پالیسی ترجیحات اور اصلاحات پر بات چیت جاری ہے، آئی ایم ایف
اسلام آباد (عترت جعفری) آئی ایم ایف کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ پالیسی ترجیحات اور اصلاحات پر بات چیت جاری ہے ۔یہ ابھی مکمل نہیں ہوئی،قرضہ کے لئے ’’ڈیٹ‘‘ کی شفافیت اور ملک کے قرضہ کا بوجھ اٹھا نے کی صلاحیت کا درست تجزیہ کرنا ضروری ہے ،ترجمان نے یہ بات واشنگٹن میں بریفنگ کرتے ہوئے کہی۔واضح رہے کہ وزیر خزانہ نے حال ہی میں عرب نیوز کے ساتھ انٹر ویو میں کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے ساتھ قرضہ پروگرام کی کوئی جلدی نہیں ہے ،جبکہ ایک بین الااقوامی ریٹنگ ایجنسی نے بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے 15 جنوری تک بورڈ کے مجوزہ اجلاسوں میں پاکستان کو قرضہ پروگرام کا کیس منظوری کے لئے ایجنڈا پر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے ،منظوری کا عمل مارچ تک جا سکتا ہے۔یاد رہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے نومبر میں پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں بات چیت بجٹ خسارہ اور دوسرے امور پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث نامکمل رہی تھی ۔بعد ازاں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بھی بات چیت کادور ہو ا تھا ،تاہم ٹیم کے آئندہ دورے کی تاریخ کا ابھی تک اعلان نہیں ہوا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ویڈیو کانفرنس کا انعقاد بھی کیا گیا تھا جس میں بعض امور پر پیشرفت ہونے کی بھی اطلاع سامنے آئی تھی ،واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ترجمان سے امریکی نائب وزیر خارجہ کے حالیہ بیان جس میں آئی ایم ایف کے پیسے سی پیک قرضے ادا کرنے کے حوالے سے بات کی گئی تھی کے پس منظر میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ بات چیت ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے۔