بلوچستان اسمبلی کا اجلاس، سینیٹر اعظم موسیٰ خیل، سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر فاتحہ خوانی
کوئٹہ ( آن لائن ) بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہفتے کے روز سوا گھنٹے کی تاخیر سے سپیکر میر عبد القدوس بزنجو کی زیر صدارت شروع ہوا ۔ اجلاس میں صوبائی وزیر اطلاعات ظہور بلیدی نے پشتونخوا میپ کے سینیٹر سردار اعظم موسیٰ خیل کے انتقال، گزشتہ روز تربت میں سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر ایوان میں فاتحہ خوانی کرانے کی استدعا کی جس پر سردار اعظم موسیٰ خیل اور سکیورٹی اہلکاروں کے درجات کی بلندی کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس میں نومنتخب اراکین اسمبلی سردار مسعود لونی اور عبد الرشید دشتی نے اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھایا۔ ان سے رکنیت کا حلف سپیکر میر عبد القدوس بزنجو نے لیا۔ اجلاس میں پشتونخوامیپ کے رکن نصراللہ زیرئے نے سردار اعظم موسیٰ خیل کی بحیثیت رکن بلوچستان اسمبلی، سینٹ میں ان کی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے کہا کہ سردار اعظم موسیٰ خیل نے ملک میں جمہوریت کے لئے گرانقدر خدمات سرانجام دی۔ ایوان کی طرف سے انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن ثناء بلوچ نے بلوچستان کو قحط زدہ قرار دینے سے متعلق گزشتہ اجلاس میں منظور ہونے والی قرار داد کا ذکر کرتے کہا کہ بلوچستان میں ہر جانب افراتفری کا ماحول ہے اغواء برائے تاوان ، تخریب کاری کے واقعات اور قحط سالی نے انسانی نظام کوجام کرر کھا ہے حکومت کی توجہ جیپ ریلی پر مرکوز ہے جس سے بلوچستان ترقی کی رفتار رک چکی ہے۔ پانچ نومبر کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں قحط سالی سے متعلق قرار داد پیش کرکے حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرائی۔