• news

مسئلہ کشمیر تشدد نہیں صرف مذاکرات سے حل ہو گا : وزیراعظم

اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی+ سٹاف رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں معصوم کشمیریوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔ کشمیر کا مسئلہ تشدد اور ہلاکتوں سے نہیں صرف مذاکرات سے حل ہوگا، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھائیں گے، سلامتی کونسل کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرائے، کشمیریوں کو اپنا مستقبل خود طے کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض فوج کا واحد مقصد مظلوم عوام کی جانیں لینا ہے، پلوامہ میں قتل عام نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بھارتی افواج قتل عام پر نکلی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم ہے، نہتے کشمیریوں کو براہ راست گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، عالمی برادری بھارتی مظالم پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہے، مانا کہ دنیا کی ترجیحات میں کشمیر کا مسئلہ شامل نہیں ہے لیکن وہاں انسانیت کیخلاف ظلم ہو رہا ہے، عالمی برادری کو اس کیخلاف بولنا چاہیے، کسی کی جان لینا اور نابینا کر دینے سے بڑا انسانی ایشو کیا ہو سکتا ہے؟ امید کرتا ہوں بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف عالمی برادری آواز بلند کرے گی، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اور سیکرٹری جنرل او آئی سی کو بھارتی مظالم پر خط لکھا اور فون کی بھی کیا ہے، دونوں سربراہوں کو فوری طور پر مداخلت کر کے اپنا رول ادا کرنا چاہیے، میں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر او آئی سی گروپ کا اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے، کشمیر بھارتی مظالم کیخلاف اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہم مظلوم کشمیری بھائیوں کی سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھیں گے، مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں، آج پھر تمام جماعتوں سے درخواست کروں گا کہ پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے تلے سب اکٹھے ہو جائیں، کشمیری بے پناہ قربانیاں دے رہے ہیں، قومی اسمبلی اجلاس میں متفقہ قرارداد بھی پاس کرنی چاہیے۔اتوار کو وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ کے واقعہ میں 14 افراد شہید اور 300 سے زائد زخمی ہوئے۔ دنیا اتنی بے حس نہیں ہو سکتی۔ اس ریاستی دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔ انسانی حقوق تنظیموں کو بھی اس پر بات کرنی چاہیے۔ اس سال 500 سے زائد شہادتیں ہو چکی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم بڑھ رہے ہیں ۔ نومبر میں 18 نہتے کشمیریوں کو شہید جبکہ 100 سے زائد کو زخمی کیا گیا۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر پر خط لکھا ہے۔ پاکستان مشنز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اقوام عالم میں مسئلہ کشمیر کی توجہ مبذول کروائیں۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیر میں تحریک آزادی میں اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ ‘ او آئی سی ‘ انسانی حقوق کمیشن کو بھی خط لکھے ہیں۔ خطوط میں کہا ہے کہ ان بربریت سے کشمیریوں کو نجات دلائی جائے۔ پیلٹ بن کے استعمال سے ہزاروں کشمیری بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ بھارتی فوج کا ایک ہی مقصد ہے کہ کشمیریوں کا قتل عام کیا جائے۔پاکستان نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی قابض افواج کی ریاستی دہشت گردی اور بہیمانہ قتل عام کے نتیجے میں احتجاج کرنے والے 14نہتے کشمیریوں کی شہادت اور 200 سے زائد کے زخمی ہونے کے واقعہ کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری قتل عام کا سلسلہ فی الفور روکے اور اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے ۔ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ بھارتی قابض افواج کی جانب سے سفاکانہ قتل عام کا تازہ واقعہ بے گناہ اور نہتے کشمیریوں کے خلاف بھارتی بربریت اور سنگین مظالم کا ایک اور واضح ثبوت ہے۔ ”دہشت گردی“ کے بہانے کی آڑ لیتے ہوئے بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں بے گناہ شہریوں کو نہ صرف منظم انداز میں شہید کررہا ہے بلکہ انہیں معذور بنانے کا قابل مذمت سلسلہ بھی جاری ہے۔
وزیراعظم /وزیر خارجہ

ای پیپر-دی نیشن