جنوری میں نیا منی بجٹ آ سکتا ہے‘ کئی مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز زیرغور ہے : اسد عمر
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+صباح نیوز+ این این آئی) حکومت نے ایک اور منی بجٹ لانے اور بعض مصنوعات پر ٹیکس لگانے پر غور شروع کر دیا۔ وزےر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کئی مصنوعات پر ٹیکس اور ٹیرف میں اضافے کی تجویز ہے۔ ابھی مختلف تجاویز زیر غور، کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، درآمدی خام مال پر ٹیکس ریٹ میں کمی بھی ہو سکتی ہے، جنوری میں نیا بل پارلیمنٹ میں لے کر جا سکتے ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا افسوس ناک ہے۔ انشا اللہ یہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا۔ عمران خان کا آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا بیان 2014 کا ہے۔ وزیراعظم نے الیکشن سے پہلے ٹی وی شو میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ میں 5 ماہ کے دوران 5000 پوائنٹ کی کمی ہوئی۔ امریکہ، بھارت اور چین سمیت دیگر سٹاک مارکیٹس بھی گریں۔ انہوں نے کہا سعودی عرب سے آئل فیسلیٹی جنوری سے شروع ہو جائے گی۔ سعودی عرب سے اگلے 3 سال ماہانہ 27 کروڑ ڈالرز کا تیل ادھار ملے گا۔ سعودی عرب سے قرض کی مجموعی رقم 6 ارب ڈالرز ہوگی۔ انہوں نے کہا متحدہ عرب امارات سے مذاکرات بھی آخری مراحل میں ہیں۔ یو اے ای سے چند دنوں میں معاملات طے پا جائیں گے۔ تینوں ممالک سے حاصل ہونے والی رقم رواں سال کا خسارہ پورا کرنے کے لئے کافی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ یواے ای کے علاوہ چین سے مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں۔ میں حلف لینے کے دس دن بعد سے آئی ایم ایف سے رابطے میں ہوں، ہم نے اکنامک ایڈوائزری کونسل میں تجاویزمانگی تھیں۔ ماسوائے ایک کے تمام معیشت دانوں نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کی تجویزدی جب کہ آج بھی میری آئی ایم ایف حکام سے وڈیوکانفرنس ہوگی اورامید ہے مزید پیش رفت ہوگی۔
اسد عمر