امریکی ہسپتال میں اپنے دم توڑتے بچے کی ماں ویزا قوانین کی جنگ جیت گئی
کیلیفورنیا (آن لائن) امریکی ہسپتال میں اپنے دم توڑتے بچے کو دیکھنے کے لیے یمن کی بے تاب ماں ویزا قوانین کی جنگ جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ نے سوشل میڈیا پر شدید عوامی دبائو کے باعث یمن سے تعلق رکھنے والی ماں کو بیٹے کی عیادت کے لیے ویزا جاری کردیاہے جس کے بعد شائمہ صالح کیلی فورنیا پہنچ جائیں گی۔یمنی خاتون شائمہ صالح کے 3 سالہ بیٹے عبداللہ کو کیلی فورنیا کے ہسپتال میں مصنوعی سانس دی جا رہی ہے۔ زندگی کی تمام امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔ ایسے موقع پر بھی امریکہ نے ویزا دینے سے انکار کردیا تھا۔شائمہ صالح اور علی حسن کی شادی یمن میں ہوئی تھی اور یمن میں ہی 2015 میں عبداللہ کی پیدائش ہوئی جسے 6 ماہ کی عمر میں علی حسن علاج کی غرض سے اپنے ہمراہ امریکہ لائے لیکن بچے کی حالت بگڑتی ہی گئی۔بیٹے کی حالت نہ سنبھلنے پر ماں نے ویزا کے لیے دوسری بار درخواست دی، تاہم گزشتہ برس ’مسلم بین‘ مہم کے دوران امریکہ نے یمنی ماں کو ویزا دینے سے انکار کردیا جس پر وہ یمن سے مصر چلی گئی۔گزشتہ دو ہفتے سے تین سالہ عبداللہ کو مکمل طور پر وینٹی لیٹر پر رکھا جا رہا ہے، بچے کی تشویشناک حالت کے باوجود امریکہ نے ماں کو تیسری بار بھی ویزا دینے سے انکار کردیا جس کے بعد اس معاملے پر سوشل میڈیا پر کہرام مچ گیا تھا۔