احتساب ‘ عدلیہ انتظامیہ ملٹری اور بیورو کریسی کا بھی ہو گا :خارجہ پالیسی پنڈی سے پارلیمنٹ منتقل کی جائے : رضا ربانی
اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ خارجہ پالیسی پنڈی سے پارلیمنٹ منتقل کی جائے اور احتساب ہوا تو عدلیہ، انتظامیہ اور ملٹری بیورو کریسی کا بھی ہوگا۔ سینٹ اجلاس میں رضا ربانی نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ پارلیمان کو ڈس فنکشنل کیا جارہا ہے، خارجہ پالیسی پنڈی سے پارلیمنٹ منتقل کی جائے، پارلیمنٹ خارجہ پالیسی بنائے، وزیر خارجہ نے کہا کہ کچھ ایسی چیزیں ہیں جو نہیں بتائی جا سکتیں، ایسی کون سی چیزیں ہیں جو پارلیمان کو نہیں بتائی جا سکتیں، اگر حساس چیزیں ہیں تو ان کیمرہ اجلاس بلا لیں۔ قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی فوری تشکیل دی جائے۔ پارلیمنٹ تمام ریاستی اداروں کی ماں ہے۔ تاحال این ایف سی ایوارڈ جاری نہیں کیا گیا، لاپتہ افراد کا معاملہ روز کا معمول بن گیا، ریاست پرویز مشرف کو عدالت نہ لے جا سکی۔ ریاست خطرناک کھیل کھیل رہی ہے۔ ریاست کو کچھ ہوا تو ہم میں سے کوئی نہیں بچے گا۔ بدقسمتی سے ریاست کے تینوں اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور اختیارات کا توازن موجود نہیں۔ ہر ادارہ دوسرے ادارے کے اختیارات میں مداخلت کر رہا ہے۔ آج قانون ایک ہے لیکن اطلاق چار ہیں، سلیکٹو احتساب قابل قبول نہیں ہے۔ وفاقی احتساب کمیشن بنایا جائے۔ سیاسی جماعتوں کو توڑنے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ عام شہریوں کے ساتھ زیادتیوں پر کمیشن تشکیل دیا جائے۔ ہم یہاں موسم کا حال معلو م کرنے کیلئے موجود نہیں۔ ہم یہاں پالیسی بنانے کیلئے موجود ہیں۔ جعلی مفکر آج یہ بات پھیلا رہے ہیں قائداعظم نے صدارتی نظام کی بات کی۔ آج ہمیں درس دیا جاتا ہے کہ اٹھارویں ترمیم نے وفاق کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے۔ جب ہم نے احتساب کو ایجنڈا کے طورپر استعمال کیا تو اس کے نتائج اچھے نہیں رہے۔ کوئی کرپٹ ہے تو اس کو سزا دیں اور یہ سزا اس وقت ممکن ہے جب سب کا بلاتفریق احتساب ہو‘ سلیکٹو احتساب نہیں۔ انہوں نے چیئرمین نیب کے اختیارت کو کم کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ عدالتیں ہر ہائیکورٹ میں ایک بنچ بنائیں جو انکوائری کے دوران تشدد کا جائزہ لے۔ سینٹ کو بتایا گیا کہ بیرون ملک 29 ممالک میں پاکستانیوں کے ڈیڑھ لاکھ اکاﺅنٹس میں 10 سے 11 ارب ڈالر ہو سکتے ہیں، سوئٹزرلینڈ میں 200 ارب ڈالر موجود ہونے کی بات سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار نے 2013ءمیں اسمبلی میں کی تھی، 1998ءکی مردم شماری کے تحت پاکستان میں کل مکانات کی تعداد ایک کروڑ 92 لاکھ 11 ہزار 738 ہے، فائلرز اور نان فائلرز کے معاملے کی وجہ سے سوزوکی گاڑیوں کی پیداوار میں 40 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔ نان فائلرز چونکہ نئی گاڑیاں نہیں خرید سکتے اس لئے مارکیٹ میں مندے کی کیفیت ہے۔ جنوری سے سوئس اکاﺅنٹس کے حوالے سے تفصیلات آنا شروع ہو جائیں گی۔ تفصیلات سامنے آنے کے بعد پتہ چلے گا کہ کون سے اکاﺅنٹس ٹیکس گوشواروں ظاہر کئے گئے ہیں اور کون سے نہیں اس کے بعد ہی اس حوالے سے کوئی کارروائی ہو گی۔
سینٹ