• news

الزامات جھوٹے گھبرانے والے نہیں‘ زرداری : ملک کو ون یونٹ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے : بلاول

اسلام آباد+ کراچی (وقائع نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی+ سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا۔ پیپلز پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی نے شرکت کی۔ اجلاس میں موجودہ صورتحال پر بات کی گئی۔ آصف زرداری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مشکلات سے گھبرانے والے نہیں۔ موجودہ حالات کو مشکل نہیں سمجھتے۔ ہمارے خلاف تمام الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ مشکل حالات میں ہم ہمیشہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوکر ابھرتے ہیں۔ کوئی فلیٹ میرے نام پر نہیں ہے۔ جے آئی ٹی یا دیگر الزامات بے بنیاد ہیں۔ ٹی وی پر جو دستاویزات دکھائی جارہی ہیں وہ جعلی ہیں۔ پی پی کے جیالوں کیلئے جیل کی سختیاں، الزامات نئی بات نہیں۔ مجھ سمیت پوری پارٹی احتساب کے نام پر انتقام کا مقابلہ کرے گی۔ یہ تو کچھ نہیں ہم نے ضیاءالحق دور میں حالات کا مقابلہ کیا۔ ہمیں پتہ ہے ان کے پیچھے کون ہے۔ جھوٹی دستاویزات کے ذریعے ہمیں ڈرایا دھمکایا نہیں جاسکتا۔ ہم پر جتنا ظلم کیا جائے گا ہم برداشت کا بھی اتنا ہی حوصلہ رکھتے ہیں۔ ہم اتنا برداشت کریں گے کہ ظلم کرنے والے تھک جائیں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک کو ون یونٹ کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔ شہید بھٹو نے1973ءکا آئین دیا۔ آمروں نے آئین کا حلیہ بگاڑ دیا۔ اٹھارویں ترمیم سے 1973ءکے آئین کو اصل شکل میں بحال کیا۔ ہم اٹھارویں ترمیم کے معاملے میں کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوں گے۔ عوام 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں سازشی عناصر کو شکست دیں گے۔ منفی سوچ ملک و قوم کے لئے نقصان دہ ہے، ہمیشہ مخالفین کا ڈٹ کرمقا بلہ کیا ہے آئندہ بھی کریں گے کسی سے مر عوب نہیںہوں گے۔ اجلاس میں منی لانڈرنگ کیس پر غور کیا گیا اور آصف زرداری کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں عوامی رابطہ مہم چلانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم کسی بھی حالات کیلئے ذہنی طور پر تیار ہیں لیکن ہمارا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے۔ وہ جمعہ کو کراچی میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پیمرا خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے، عدالتی پابندی کے باوجود زیر التوا کیسز پر تبصرہ ہوتا ہے۔پیپلزپارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا عمران خان کو وزیراعظم بنانے میں اہم کردار ادا کرنے والی اتحادی جماعتیں 2019ءمیں اپوزیشن بنچوں پر آ سکتی ہیں۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہا¶س کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان خوش نہ ہوں متحدہ عرب امارات کے تین ارب ڈالر پاکستان کے حسابات میں شامل نہیں ہوئے ۔اپوزیشن میں ہم آہنگی بڑھ سکتی ہے۔ پیپلزپارٹی کے رہنماﺅں مولابخش چانڈیو اور نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم اےوان مےں آ کر اپنے معاون خصوصی شہزاد اکبر کی ایف آئی اے کے آفس مےں جے آئی ٹی ارکان سے ملا قات کی وضاحت کرےں۔ لگتا ہے کہ ان کو وزیراعظم نے خود بھیجا ہوگا، سپریم کورٹ بھی اس کا نوٹس لے۔ بےرسٹر شہزاد اکبر، احتساب الرحمن کا نیا روپ ہے، 26 دسمبر کے بعد پی پی پی نظر آئے گی ، انتقام سے شکار تو ہو جائے گا۔ وہ مشترکہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔ ڈپٹی مرکزی سیکرٹری اطلاعات پاکستان پیپلزپارٹی پلوشہ خان اور نذیر ڈھوکی بھی ان کے ہمراہ تھے جس نے بھی تکبر کی زبان بولی اس کو بھگتنا پڑا ہے۔ ہم نے مشرف ‘ضیا الحق اور نواز شریف کا دور بھی دیکھا ہوا ہے اب بھی دیکھ لیں گے۔شیخ رشید نے جو پشین گوئیاں کی وہ پوری نہیں ہوئیں۔ انہوں نے تو موجودہ پارٹی میں ہی جھاڑو پھیر دیا ہے۔ فیصل وواڈو ‘ حلیم خان اور جہانگیر ترین کی بھی پراپرٹی نکلے گی۔نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ احتساب کے نام پر انتقام اور نتشار پھیلایا جارہا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ حکومت کا نیب، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کے ساتھ گٹھ جوڑ ثابت ہو چکا ہے۔ وزیراعظم کے مشیر کی جے آئی ٹی کے اراکین سے ملاقات نے ساری حقیقت کھول کر رکھ دی ہے۔ شہزاد اکبر کا ایف آئی اے کے دفتر میں جانا نام نہاد گواہوں کو وہاں بلانا معنی خیز ہے۔ اب سمجھ میں آگیا ہے کہ وزراءکے بیانات ہی نیب اور ایف آئی اے کی تحقیقات کی بنیاد پر ہیں۔ پیپلزپارٹی کی قیادت کو دوبارہ سیف الرحمانی احتساب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس شہزاد اکبر کی جے آئی ٹی ارکان سے ملاقات کا نوٹس لیں۔ سابق گورنرپنجاب سردارلطیف کھوسہ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا میں فلیٹ آصف زرداری کئی سال پہلے بیچ چکے ہیں، جھوٹا الزام لگانے پر پی ٹی آئی کو نوٹس بھجیں گے۔رحمن ملک نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر جھوٹے کیسز کوئی نئی بات نہیں، پارٹی قیادت کا میڈیا ٹرائل اب بند ہونا چاہیے۔
زرداری

ای پیپر-دی نیشن