• news

چیئرمین پی اے سی منتخب احتساب کا عمل شفاف سب کو ساتھ لیکر چلوں گا : شہبازشریف

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف چیئرمین پی اے سی منتخب ہو گئے۔ جمعہ کو پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں شہباز شریف کو بطور چیئرمین نامزد کیا گیا۔ روحیل اصغر نے شہباز شریف کا نام تجویز کیا اور کسی نے بھی اپوزیشن لیڈر کے نام کی مخالفت نہیں کی۔ چیئرمین پی اے سی منتخب ہونے کے بعد شہباز شریف اپنے سمیت کسی بھی کمیٹی رکن کے کمیٹی اجلاس کیلئے پروڈکشن آرڈرز جاری کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ارکان کے اعتماد کا مشکور ہوں۔ سب کو ساتھ لے کر چلوں گا احتساب کا عمل شفاف ہوگا۔ احتسابی عمل کو بہتر بنانا ضروری ہے۔ خورشید شاہ کو مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے کمیٹی کو بہتر چلایا۔ پی اے سی ایک موثر فورم ہے۔ ارکان کمیٹی نے کہا کہ احتساب کے لئے پارلیمنٹ کے فورم کو موثر بنانا ہے۔ عامر ڈوگر نے کہا کہ شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بننے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ ادھر محمد شہباز شریف نے سپیکر اسد قیصر سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔ قانون سازی کے عمل کو مو¿ثر بنانے اور عوامی مسائل کو حل کرنے پر اتفاق کیا۔ سپیکر نے میاں محمد شہباز شریف کوپبلک اکاونٹس کمیٹی کا چیئر مین منتخب ہونے پر مبارک باد دی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کی سر براہی میں پی اے سی بھر پور طریقے سے اپنا آئینی کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مجالس قائمہ کے قیام سے پارلیمان مضبوط ہو گا اور قانون سازی موثر انداز میں ممکن بنائی جا سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے لیے ہمیں جماعتی و ابستگیوں سے بالاتر ہو کر کردار ادا کرنا ہوگا۔ پارلیمانی جمہوریت کے فروغ کے لیے حکومت اور اپوزیشن کامل کر چلنا ناگزیر ہے۔ ایوان کی کارروائی کو احسن طریقے سے چلانے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے مابین ہم آہنگی اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ قائد حزب اختلاف اپنا پارلیمانی کردار ادا کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی چلانے میں معاون ثابت ہو گی۔ انہوں نے قائمہ کمیٹیوں کے قیام کے سلسلے میں اپوزیشن کے مثبت کردار کو سراہا۔ اس پر گفتگو کرتے ہوئے قائدحزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف نے سپیکر کو قانون سازی کے عمل میں مکمل تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی اور خواجہ سعد رفیق کا پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر سپیکر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے جماعتی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر ایوان کی کارروائی چلا نے پر سپیکر کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ کے غیر جانبدارنہ کردار کی وجہ سے پارلیمان کے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت اور ارکان بحیثیت سپیکر آپ کے کردار کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نے مجالس قائمہ کے معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنا سپیکر کے فہم فراست کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سب کو ساتھ لے کر چلےں گے ۔ پارلیمنٹ کی پبلک اکا¶نٹس کمیٹی کے چیئرمےن مےاں شہباز شرےف نے پبلک اکاﺅنٹس کمےٹی کا اجلاس 28 دسمبر کو طلب کر لیا ہے تاحال چیئرمین پی اے سی کے پروڈکشن آرڈر کے بارے میں کنفےوژن پاےا جاتا ہے پی اے سی کے حکام نے صورت حال کی وضاحت کے لئے سمری سپیکر کو بھجوا دی ہے ۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان افتتاحی اجلاس میں جانچ پڑتال کے بارے میں ادارے کی ترجیحات ،سفارشات اور تجاویز سے آگاہ کریں گے۔ 2016-17ءکی 80 آڈٹ رپورٹس پی اے سی کے سپرد کر دی گئی ہیں جن میں تمام وزارتوں اور اداروں کے حسابات کے بارے میں آڈٹ اعتراضات بنائے گئے ہیں۔ پی اے سی ان کی جانچ پڑتال کا لائحہ عمل طے کرے گی اور سب کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ قومی اسمبلی کے قاعدہ 108 میں یہ کہا گیا ہے کہ پروڈکشن آرڈر کا اختیار سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین مجلس قائمہ کے پاس ہے۔ چیئرمین کمیٹی کو یہ اختیار اس صورت میں ہو گا جب کمیٹی اجلاس کے لئے اسے کسی گرفتار رکن کو بلوانے کے لئے استعمال کرنا پڑے۔ تاہم رول میں کسی بھی مجلس قائمہ کے چیئرمین کی گرفتاری کی صورت میں اس کے پروڈکشن آرڈر کے بارے میں ابہام پایا جاتا ہے۔

منتخب / ملاقات

ای پیپر-دی نیشن