کرپشن فری پاکستان کیلئے جامع پالیسی بنا لی‘ سارک فورم کا چیئرمین بننا بڑی کامیابی ہے: جسٹس (ر) جاوید اقبال
لاہور (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کو نیب لاہور میں دوسرے روز بھی مختلف کیسز پر بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ کرپشن فری پاکستان کیلئے جامع پالیسی تشکیل دیدی ہے۔ نیب کی آپریشنل پالیسی تین لیولز کمپلینٹ ویری فکیشن، انکوائری اور انویسٹی گیشن پر مشتمل ہے۔ نیب کو 2017ء کی نسبت اس سال دگنی شکایا ت موصول ہوئی ہیں۔ عوام کا نیب کی طرف زیادہ رجحان عوام کے نیب پر اعتماد کا ضامن ہے۔ نیب افسر مکمل دلجوئی کے ساتھ تمام تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے کوشاں ہیں جبکہ پلڈاٹ رپورٹ کے مطابق دیگر اداروں کی نسبت 42 فیصد عوام کا اعتماد نیب کو حاصل ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ کے مطابق پاکستان کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں 126 سے 116ویں نمبر پر آ چکا ہے۔ سارک ممالک کیلئے پاکستان رول ماڈل کا کردار ادا کر رہا ہے۔ پاکستان اور ورلڈ اکنامک فورم کے شمارات پاکستان کو 102 سے 99ویں نمبر پر ظاہر کر رہے ہیں۔ نیب میںپروفیشنل کوتاہیوں پر قابو پایا گیا ہے جبکہ نیب کے آپریشنل پراسیکیویشن اور اویئرنس ونگز میں قابل قدر بہتری آ رہی ہے۔ چیئرمین نیب انفورسمنٹ کے ساتھ ساتھ اویئرنس ونگ پر بھی بھرپور توجہ ہے۔ نیب کی موجودہ انتظامات کے اقدامات سے ملک میں بہتری واضح ہے جو جاری رہے گی۔ چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔ ڈی جی نیب لاہور نے تمام کیسزپر بریفنگ دی۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور شہزاد سلیم اور دیگر نے انہیں کرپشن کیسز بارے بریفنگ دی۔ پاکستان سارک ممالک کے اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے، نیب کی کوششوں سے یہ پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔ سماجی اقدار کے استحکام، معاشی ترقی اور سرمایہ کاری کیلئے مؤثر احتساب کا نظام ناگزیر ہے۔ نیب نے اپنے قیام سے اب تک بدعنوانی کے خلاف جنگ میں قانون پر عملدرآمد کی سوچ اپنائی ہے جبکہ لوگوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے آگاہی اور تدارک کی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔ نوجوان ملک کا مستقبل ہیں، نیب نوجوانوں پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ نیب کی موجودہ انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے شاندار نتائج سامنے آئے ہیں جو کہ مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔