عوام اور قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف کام کرنے والوں کو نشان عبرت بنائیں گے: شہریار آفریدی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ عوام اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف کام کرنے والوں کو نشان عبرت بنائیں گے، ہماری سماجی اقدار اور قومی سلامتی کا تحفظ تمام طبقات کی اجتماعی ذمہ داری ہے، قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ فرنٹ لائن پر کھڑے ہوں گے، اسلام آباد میں سیف سٹی منصوبے میں سکیورٹی کے نام پر ماضی میں اربوں روپے لوٹنے والوں کے خلاف میڈیا پر مہم کیوں نہیں چلائی جاتی، پاکستان علاقائی امن کے لئے اہم شراکت دار ہے، عالمی برادری کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز کے زیر اہتمام قومی سلامتی اور قوم سازی میں ماس میڈیا کے کردار کے موضوع پر ایک روزہ کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہمیں روایتی سوچ سے بڑھ کر کچھ کرنا ہے، پہلے پاکستان ہے اور پھر کچھ اور ہو گا۔ ماضی میں قومی سلامتی کے معاملے کو نظر انداز کیا گیا، افغانستان اور ایران کے ساتھ طویل سرحد کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کئے نہیں کئے گئے، ماضی میں جب چاروں صوبوں، فاٹا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ہمارے مقدس مقامات، روایات اور طور طریقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا تو ہم خاموش کیوں رہے، اس وقت چوکس رہ کر موثر سوچ اپنا کر اپنا گھر ٹھیک نہیں کیا گیا، ہماری سماجی اقدار اور قومی سلامتی کا تحفظ، ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ مغربی میڈیا میں ڈاکٹر عافیہ کے معاملہ پر پہلو تہی کی جاتی ہے جبکہ آسیہ بی بی کے معاملے کو اچھالا جاتا ہے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں میں شعور اجاگر کرنا چاہیے کہ ہمیں کس طرح کے چیلنجز کا سامنا ہے، مغربی میڈیا میں مغربی ممالک اور بھارت میں ہونے والے سنگین جرائم کو سامنے کیوں نہیں لایا جاتا۔ ماضی میں مذہب اور مسلک کے نام پر ملک سے کھلواڑ کیا گیا۔ ہم ایک ایک پائی کا حساب دینے کے لئے تیار ہیں، سب سے پہلے خود کو احتساب کے لئے پیش کیا، اس پر بھی میرے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا، ایسی مثال قائم کریں گے کہ آئندہ نسلیں یاد رکھیں گی، سول ملٹری قیادت کے درمیان روابط وقت کی ضرورت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کے آر پار سرنڈر کرنے والے پاکستانیوں کو گلے لگائیں گے اور مرکزی قومی دھارے میں شامل کریں گے، ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے، بیرون ملک سے سرمایہ کاری راغب کرنے کے لئے تمام ممالک سے رابطے کریں گے، ریاست کے اندر ریاست بنانے والوں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا، موجودہ حکومت نے پاکستان کے مفادات کے تحفظ پر مبنی خارجہ پالیسی تشکیل دی ہے۔