جنوبی پنجاب صوبہ کیلئے ساتھ دینے کی باتیں کرنیوالے دارڑیں بھی ڈالتے ہیں : شاہ محمود
اسلام آباد، ملتان (سٹاف رپورٹر، این این آئی) افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے تعاون سے جاری کوششوں پر مشاورت کیلئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج سے افغانستان، ایران، چین اور روس کا چار ملکی دورہ شروع کر رہے ہیں۔ سیکرٹری خارجہ اور دفتر خارجہ کے متعلقہ حکام بھی ان کے وفد میں شامل ہوں گے۔ چار ملکی دورے کے دوران قائدین سے دو طرفہ تعلقات پر بھی بات چیت کریں گے۔ باور کیا جاتا ہے کہ کابل میں پاکستانی وفد مذاکراتی عمل میں مزید پیشرفت اور افغان نمائندوں کو اس عمل میں شامل کرنے کے امکانات پر اشرف غنی حکومت سے بات چیت کرے گا تو دوسری جانب دیگر تین دارالحکومتوں کو مذاکرات میں پیشرفت، پاکستان کے معاونت کی نوعیت اور امکانات کے بارے میں آگاہ کرے گا۔ این این آئی کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کےلئے آئین میں ترمیم کی ضرورت ہے، ترمیم کےلئے ہمارے پاس اکثریت نہیں، نوازشریف کے خلاف کیسز تحریک انصاف نے نہیں بنائے ¾ عدالتیں آزاد ہیں ¾ 27،28دسمبرکو دفترخارجہ میں سفیروں کی کانفرنس ہوگی ¾ وزیراعظم بھی تشریف لائیں گے، چین، افغانستان، ایران اور روس کے دورے کے دوران دوطرفہ امورپربات چیت ہوگی۔ انہوں نے کہا ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور ہیں، وہ لوگوں کے سامنے یہ کہتے ہیں کہ جنوبی پنجاب کی قرارداد لائیں ہم ساتھ دیں گے مگر پھر دراڑیں بھی ڈالتے ہیں‘ انہوں نے ماضی میں بھی دراڑیں ڈالیں اور اب بھی ڈال رہے ہیں۔ سیکرٹریٹ بننے اور علیحدہ ترقیاتی بجٹ سے جنوبی پنجاب کی محرومی دور ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ضلع کونسلوں کے 15چیئرمین جن کاتعلق مسلم لیگ ن سے تھا تحریک انصاف میں شامل ہوئے ہیں۔ ان کے آنے سے ان 15اضلاع میں پی ٹی آئی کو پہلے سے زیادہ تقویت ملے گی۔ دریں اثناءسر کاری ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان پر امن ہمسائیگی پر بھر پور یقین رکھتا ہے اور مذاکرات کے ذریعے پڑوسی ممالک کے ساتھ تصفیہ طلب مسائل حل کرنا چاہتا ہے ۔ بھارت کے ساتھ تمام مسائل کے حل کیلئے پاکستان کا رویہ نپا تلا اور بالغ نظری پر مبنی ہے کیونکہ پاکستان خطے میں امن ترقی اور خوشحالی چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا پاکستان بار بار کہہ رہا ہے کنٹرول لائن پر جارحیت اور سرحد پار سے فائرنگ سے خطے کے امن کو بری طرح نقصان پہنچا رہا ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سرحد پار فائرنگ سے شہری آبادی متاثر ہو رہی ہے اور بھارت کو ایسی خلاف ورزیوں سے گریز کرنا چاہئے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا بھارت ظلم و جبر کی کارروائیاں اورکشمیریوں کی شہادتوں کے واقعات فوری طور پر بند کرے ۔ انہوںنے کہا بھارت میں انتخابات ہو رہے ہیں اور بھارتی قیادت اپنے داخلی معاملات سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پر تنقید کر رہی ہے جو غلط سوچ ہے ۔
شاہ محمود