نوازشریف، زرداری کو سزا ہوئی تو مریم، بلاول، صنم بھٹو میدان میں اتریں گے
اسلام آباد (جاوید صدیق) سیاسی اور قانونی حلقوں میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے بارے میں عدالتوں کے امکانی فیصلوں پر چہ میگوئیاں پورا دن جاری رہیں۔ ان حلقوں کا تاثر یہ ہے کہ سابق وزیراعظم کو احتساب عدالت میں العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسوں میں سزا ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔ قابل اعتماد ذرائع کے مطابق نواز شریف کو احتساب عدالت سے سزا ہونے کے بعد اس کے خلاف اپیل ہائیکورٹ میں دائر کر دی جائے گی۔ اس سے قبل بھی اسلام آباد کی احتساب عدالت سے ہونے والی قید کی سزا کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا جس پر ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ دوسری طرف سیاسی محاذ پر مسلم لیگ (ن) کی قیادت پارٹی کی اجتماعی لیڈرشپ کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ نواز شریف کو سزا ہونے کے بعد ان کی صاحبزادی مریم نواز ایک مرتبہ پھر والد کی رہائی اور ان کے حق میں قانونی جنگ لڑنے کے لئے میدان میں اتریں گی۔ سابق صدر آصف علی زرداری منی لانڈرنگ کیس میں امکانی طور پر گرفتار ہونے اور اس کیس میں سزا ہونے کے خدشہ کے پیش نظر جہاں اپنے بیٹے بلاول بھٹو کو متحرک کریں گے وہاں انہوں نے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی صاحبزادی اور اپنی خواہر نسبتی صنم بھٹو کو لندن سے پاکستان بلایا ہے تاکہ وہ اپنے بھانجے کے ساتھ مل کر آصف علی زرداری کی رہائی کے لئے تحریک چلا سکیں۔ صنم بھٹو غیر سیاسی شخصیت ہیں انہیں سیاست میں کبھی دلچسپی نہیں رہی لیکن وہ اپنے بہنوئی کو درپیش بحران کے وقت وہ انکی مدد کے لئے آئی ہیں۔ آصف علی زرداری بدعنوانی کے الزام سے نکلنے کے لئے ایک مرتبہ پھر سندھ اور دوسرے علاقوں میں بھٹو کارڈ کھیلیں گے۔ یہ کارڈ کس حد تک م¶ثر ثابت ہو گا یہ وقت ہی بتائے گا۔ سیاسی حلقوں میں یہ تاثر بھی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ دونوں پارٹیوں کی چوٹی کی قیادت سے چھٹکارا چاہتی ہے۔
مریم/ بلاول