اراضی قبضہ کیس: لیگی ایم این اے افضل کھوکھر گرفتار، بھائی اینٹی کرپشن کے حوالے
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر کو اراضی قبضہ کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اراضی قبضہ کیس کی سماعت کی، مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر، شفیع کھوکھر اور سیف کھوکھر عدالت میں پیش ہوئے، پولیس نے عدالت کو بتایا افضل کھوکھر پر ایک شہری کی اراضی پر قبضہ کا تھانہ نواب ٹائون میں مقدمہ درج ہے، درخواست گزار نے کئی سال قبل طارق محمود نامی شخص سے 34 مرلہ زمین خریدی تھی لیکن اب اس جگہ پر افضل کھوکھر کی رہائشگاہ کھوکھر پیلس بن چکا ہے، عدالت نے زمین پر قبضہ کرنے پر پولیس کو رکن قومی اسمبلی کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا۔ افضل کھوکھر نے عدالت سے استدعا عبوری ضمانت کرانے کیلئے وقت دیا جائے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے اب کوئی وقت نہیں ملے گا۔ دریں اثناء سپریم کورٹ نے اراضی قبضہ کیس میں شفیع کھوکھر کو ڈی جی اینٹی کرپشن کے حوالے کردیا اور کنسولیڈیشن کلیکٹر، تحصیلداراور پٹواری کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے دو گھنٹے میں اس کا بائیو ڈیٹا تیار کرکے پیش کیا جائے۔ عدالت نے شفیع کھوکھر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا گھبرائیں مت، گرفتار نہیں صرف تفتیش کرنی ہے، پٹواریوں سے مل کر زمینوں پر قبضہ کیا؟۔ شفیع کھوکھر نے جواب دیتے ہوئے کہا مجھے آپ سے انصاف کی توقع ہے، چیف جسٹس نے کہا پہلے انصاف ان سے ہوگا جن کی زمینیں ہڑپ کرگئے، کس قانون کے تحت افضل کھوکھر کی زمین یکجا کی گئی؟ چیف جسٹس نے کہا پہلے زمینوں پر قبضہ کیا، پھر کنسولیڈیشن کرا لی، انصاف بھی ہوگا، پھائے بھی اسی عدالت سے لگو گے۔ چیف جسٹس نے کہا آج تک جوکرتے رہے اس پر خدا کا خوف نہیں آیا؟ بیوائوں اور یتیموں کی زمینیں ہڑپ کرگئے، چیف جسٹس نے کہا تمہیں جانتا ہوں، ارب پتی کیسے بنے؟ آپ لوگ علاقے کے بادشاہ بنے ہوئے تھے، آپ کیخلاف لوگ عدالت جانے سے ڈرتے تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کھوکھر برادران کے رقبے کا اشتمال کرنے والے افسر اب کہاں تعینات ہیں، ان تمام افسران، پٹواریوں، قانون گو تحصیلدار کی رپورٹ پیش کریں۔ چیف جسٹس نے کہا شفیع کھوکھر تم علاقے کے منصف بنے ہوئے ہو اور کرتے قبضے ہو، مسکین، غریب لوگوں کو جائیداد سے محروم کرنے والے افسران کو نہیں چھوڑیں گے، ایل ڈی اے افسر نے بتایا کھوکھر برادران کی ایل ڈی اے اراضی پر تعمیر مارکیٹ کا آپریشن کرنیوالے تمام افسران معطل کر دیئے، چیف جسٹس نے کہا سب ملے ہوئے تھے، یہ اتنے طاقتور لوگ ہیں جو ان کے خلاف بات کرے انہیں مروا دیتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کھوکھر برادران کے ناجائز قبضوں کیخلاف از خود نوٹس کی سماعت کے دوران کھوکھر برادران کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی استدعا مسترد کر دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے مسٹر سیف عزت بہت بڑی چیز ہے، عزت پیسے سے نہیں آتی، عزت لوگوں کی زمینوں پر قبضوں سے نہیں آتی، عزت لوگوں کر ڈرا دھمکا کر نہیں آتی، عزت خدمت کر کے آتی ہے۔ عدالت نے تمام جائیدادوں کے رقبے، خسرہ جات کی تفصیلات 7 روز میں طلب کرتے ہوئے اینٹی کرپشن، بورڈ آف ریونیو، ایل ڈی اے اور پولیس پر مشتمل ٹیم تشکیل دے دی۔ چیف جسٹس نے سیف الملوک کھوکھر سے استفسار کیا بتائو وہاں کوئی خیراتی ہسپتال کھولو گے؟ سیف کھوکھر نے جواب دیا جی کھولوں گا، چیف جسٹس نے حکم دیا بورڈ آف ریوینو میں فیصلے ہوتے رہیں گے، قصور والی اراضی کا فوری قبضہ لے لیا جائے۔ سپریم کورٹ نے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کا نیا بورڈ تحلیل کردیا، عدالت نے وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین، چیف سیکرٹری، سیکرٹری ہیلتھ اور ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیلتھ کمیشن کے بورڈارکان کی تقرری بغیر منظوری کی گئی2 روزمیں توہین عدالت نوٹس کاجواب دیں۔ سپریم کورٹ نے پرائیویٹ یونیورسٹیز کی قانونی حیثیت سے متعلق کیس میں وفاقی وزیر قانون اور وزیر صحت کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے حکم دیا وزرا عدالت میں پیش ہو کر تفصیلات سے آگاہ کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے وزرا کو بلا لیں، یہاں کام کریں، قائداعظم ڈے کی چھٹی نہ منائیںکیونکہ قائداعظم نے کہا تھا کام، کام اور بس کام۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے بتایا کمیٹیز کا اجلاس 28 دسمبر کو ہوگا جس میں پرائیویٹ یونیورسٹیز کے معاملات زیر غور آئیں گے، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے یہ کمیٹیاں سالہا سال کام کرتی رہیں گی، ہمیں حتمی رپورٹ درکار ہے۔چیف جسٹس نے کہا جنھوں نے اپنی زندگی پر کھیل کر یہ ملک بنایا، ہم ان کی یاد چھٹی کرکے مناتے ہیں، ہم آج کام کر کے قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں، چیف جسٹس نے مزید کہا نہرو سمیت دیگر سیاسی لیڈر میرے قائد کے قریب بھی نہیں پھٹک سکتے۔ علاوہ ازیں سابق وفاقی وزیر صدیق کانجو کے بیٹے امین کانجو کو کمرہ عدالت سے بچیوں پر تشدد کے معاملے میں گرفتار کر لیا گیا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں امین کانجو کی جانب سے بچیوں پر تشدد کے کیس کی سماعت ہوئی۔ بچیوں کی والدہ اور والد رفیق عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں والدین نے موقف اپنایا امین کانجو نے گھریلو ملازمہ، 2 بہنوں پر چوری کا الزام عائد کیا۔ امین کانجو نے دونوں بیٹیوں کو محبوس کرکے شدید تشدد کیا۔
لاہور (نیوز رپورٹر) لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے سرکاری زمین واگزار کرانے کیلئے جوہر ٹائون میں آپریشن کیا اور مسلم لیگ ن کے ایم این اے افضل ندیم کھوکھر کے پیلس کا گیٹ اور دیواریں گرا دی گئیں۔ اسسٹنٹ کمشنر احمد بٹ نے آپریشن کی نگرانی کی۔ احمد رضا بٹ کے مطابق کھوکھر پیلس کے باہر تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا گیا۔ سرکاری اراضی خالی کرانے کیلئے کھوکھر پیلس کا داخلی دروازہ ہٹا دیا گیا۔ ہیوی مشینری سے غیر قانونی دیواریں ہٹا دی گئیں۔ دس کنال سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی، کھوکھر پیلس دو سو کنال پر محیط ہے۔