سندھ میں ہندوئوں اور دوسری اقلیتوں کی اراضی فوری اوگزار کرائی جائے: سپریم کورٹ
لاہور (اپنے نامہ نگار سے ) چیف جسٹس ثاقب نثار نے سندھ ریونیو ڈپارٹمنٹ کو ہندو اور دیگر اقلیتوں کی قبضہ کی گئی اراضی کو فوری طور پر واگزار کرانے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہندو برادری کی جائیدادوں پر قبضوں کے حوالے سے سو موٹو سماعت کے دوران یہ احکامات جاری کیے۔ہندو برادری کی نمائندگی کرنے والے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے عدالت میں پیش ہوکر مِٹھی، لاڑکانہ، کشمور اور سکھر سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں قبضہ کی گئی اراضی کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔ سندھ کے حکام نے 2 رکنی بینچ کو بتایا کہ ان زمینوں کی ملکیت کے حوالے سے مختلف سول کورٹس میں سماعتیں زیر التوا ہیں۔چیف جسٹس نے سندھ کے قانونی حکام کا بیان سن کر متعلقہ تحصیلداروں کو ان جائیدادوں کا قبضہ اپنے پاس لینے اور سول عدالتوں کو 6 ماہ میں زیر التوا کیسز نمٹانے کا حکم جاری کیا۔چیف جسٹس نے سول عدالتوں کو ہندو برادری، مسیحی برادری سمیت اقلیتوں کے متاثرہ شخص کی جانب سے درج کرائے گئے کیسز کو ریوینیو ڈپارٹمنٹ کی جانب سے قبضہ حاصل کرنے کے بعد خارج کرنے کا بھی حکم جاری کیا۔ چیف جسٹس نے احکامات جاری کرنے کے بعد کیس کو خارج کردیا۔