• news

صنعتی پیداوار میں کمی کے باعث برآمدات متاثر ہوئیں ، طویل المدتی ترقی کیلئے صنعتوں کا فروغ ناگریز ہے : رزاق دائود

فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم کے مشیر برائے صنعت و تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ پاکستانی برآمدات کا 25 سے 20 ارب ڈالر تک آنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ صرف صنعتی پیداوار میں کمی ہوئی ہے بلکہ پاکستانی برآمدات کی عالمی منڈیوں تک رسائی میں بھی کمی واقع ہوئی ہے پاکستان کی جامع پائیدار اور طویل المدنی ترقی کیلئے صنعتوں کا فروغ ناگزیر ہے اور اس سلسلہ میں نئی صنعتی پالیسی کا اعلان سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد بہت جلد کردیا جائیگا۔ جنوری کے آخر تک برآمد کنندگان کو قابل ضمانت بانڈ مل جائیں گے تاہم سٹیٹ بنک کو ایسے اقدامات کرنا ہوں گے کہ پرانے کلیم ختم ہونے کے بعد نئے کلیم جمع نہ ہوسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد تاجروں اور صنعتکاروں سے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عبدالرزاق داؤد نے مزید بتایا کہ نئی صنعتی پالیسی کے تحت ایک بنیادی ڈھانچے کا تعین کیا جائیگا جس کے تحت درآمدات کے متبادل کی مقامی طور پر تیاری اور ٹیکسٹائل کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں کو بھی ترقی کی جائیگی۔ انجینئرنگ کیمیکل، آئی ٹی اور زراعت بھی شامل ہوگی ہر چیز کو درآمد کرنے کی اجازت دینے کی پالیسی سے پاکستان میں مصنوعات تیار کرنے والے اداروں کو بھی نقصان پہنچا جس سے جہاں صنعتی پیداوار میں کمی ہوئی وہاں بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوا انہوں نے سابق ادوار میں ہونے والے فری ٹریڈ ایگریمنٹس کو بھی پاکستان کیلئے نقصان دہ قرار دیا اور بتایا کہ ان معاہدوں سے چین، ملائیشیا، انڈونیشیا اور ترکی کی برآمدات میں تو اضافہ ہوا لیکن پاکستان خسارے میں رہا ان کی کوشش ہے کہ کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرکے ساتھ ساتھ صنعتوں کی پیداواری لاگت کو بھی ہر ممکن حد تک کم کیا جائے اس سلسلہ میں صنعتکاروں کو اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا ایف ٹی اے پرنظرثانی کی بات چیت جاری ہے اگرچہ یہ کام بہت مشکل ہے تاہم توقع ہے کہ اسے آئندہ سال جون تک مکمل کر لیا جائے گا انڈونیشیاء نے 20 اشیاء پر ڈیوٹی فری رسائی دیدی ہے جس میں ڈینم بھی شامل ہے پاکستان برآمد کنندگان کو اس سلسلہ میں بھرپور قائدہ اٹھانے کیلئے فوری اقدامات اٹھانے ہوں گے ملائیشیا کے حوالے سے خود یا سیکرٹری کامرس یونس ڈھاگا جنوری میں ملائیشیا جائیں گے تاکہ ابیف ٹی اے پر بات چیت ہوسکے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان اور ملائیشیا کی دو طرفہ تجارت ملائیشیا کے حق میں ہے ہم صرف 150 ملین ڈالر جبکہ ملائیشیا ایک ارب ڈالر کی برآمدات کررہا ہے۔ جاپان سے مارکیٹ رسائی کیلئے بھی بات چیت ہو رہی ہے جس کے نتیجہ میں جاپان کیلئے پاکستانی برآمدات کو بڑھانے کی راہ ہموار ہو گی۔ انہوں نے فیصل آباد میں ایکسپو سنٹر کے قیام کا بھی یقین دلایا کہا کہ وہ اس سلسلہ میں ڈی ایف سے فنڈ کے اجراء کی بھرپور حمایت کریں گے سائزنگ پاور لومز اور دیگر شعبوں کے بارے میں مسائل کے حوالے سے انہوں نے متعلقہ افراد کو مکمل تیاری کے ساتھ اسلام آباد آنے کی دعوت دی تاکہ ان کے مسائل کو بھی حل کیا جا سکے۔

ای پیپر-دی نیشن