انتقامی کارروائیاں جاری، کچھ کرنا پڑیگا، خطرناک نتائج کی ذمہ دار حکومت ہو گی: پی پی
نوڈیرہ+اسلام آباد (ایجنسیاں) پیپلزپارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری کی زیرصدارت ہوا۔ رہنما پیپلزپارٹی فرحت اللہ بابر اور شیری رحمن نے اجلاس کے اختتام پر پریس بریفنگ میں بتایا کہ حکومت اپوزیشن کیخلاف انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے۔ ایسے لگ رہا ہے جیسے معاملات صدارتی نظام کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ حکومت اپوزیشن کیخلاف انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے۔ ازخود نوٹس پر قانون سازی کا مطالبہ کیا ہے۔ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔ مناسب وقت پر پارٹی کارکنوں کو ہدایات جاری کریں گے۔ کرپشن کے نام پر یکطرفہ کارروائیاں ہو رہی ہیں۔ خطرناک نتائج آئے تو ذمہ دار حکومت ہو گی۔ اٹھارویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ پارلیمان کے متفقہ فیصلوں کا احترام کیا جائے۔ انتقامی کارروائیاں بڑھتی گئیں تو ہمیں کچھ کرنا ہو گا۔ شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کو چار ماہ ہو گئے کوئی کارکردگی نہیں دکھائی۔ اپنی نااہلی چھپانے کیلئے احتساب کے نام پر انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔جے آئی ٹی رپورٹ پر قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قبل ازیں پیپلزپارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس میں جے آئی ٹی رپورٹ کے حوالے سے صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں جے آئی ٹی رپورٹ پر قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اعتزاز احسن، فاروق ایچ نائیک اور لطیف کھوسہ نے اجلاس کو ریفرنسز پر بریفنگ دی۔ آصف زرداری اور فریال تالپور کی ممکنہ گرفتاری کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ پیپلزپارٹی نے وفاقی حکومت کی 100 روزہ کارکردگی صفر ہے۔ اجلاس میں حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اجلاس میں حکومت کی پالیسیوں اور انتقامی کارروئیوں کیخلاف آواز اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ صنم بھٹو کو پیپلزپارٹی کا شریک چیئرپرسن بنانے کیلئے مشاورت کی گئی۔ صنم بھٹو بلاول کے ساتھ پارٹی کو مزید فعال بنائیں گی۔ اجلاس میں صنم بھٹو نے خصوصی شرکت کی۔ سکھر سے آن لائن کے مطابق پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی عدالتوں سے نہیں ڈرتی، جن لوگوں کو آصف زرداری کو جیل بھیجنے کا شوق ہے وہ پورا کرلیں، عمران خان جن 50لوگوں کو جیل بھیجنا چاہتے ہیں ان کے خلاف اپنے پاس موجود مصدقہ ثبوت نیب اور ایف آئی اے کے حوالے کردیں، ہم سمجھتے ہیں کہ ان کے پاس مصدقہ ثبوت موجود ہیں جس کی وجہ سے وہ ایسی باتیں کررہے ہیں اگر وہ ثبوت نیب اور ایف آئی اے کے حوالے نہیں کررہے تو کیا وہ ان کو مخالفین کی چابی مروڑنے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر ائرپورٹ پر گڑھی خدا بخش روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں یہ احتساب کے نظام کی تاریخ رہی ہے کہ اسے مخالفین کی زبان بندی اور وفاداری تبدیل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
اسلام آباد/نوڈیرو (نیوز ایجنسیاں) سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پارلیمان کو کمزور کرنے کیلئے کوشاں عناصر کا مقابلہ ثابت قدمی سے کرتے رہیں گے۔ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے یوم شہادت کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کی تجدید کی ہے کہ آئین، جمہوریت اور انسانی آزادی کیلئے انکے فلسفہ پر عمل کرتے رہیں گے، اپنے پیغام میں آصف علی زرداری نے کہا کہ کہ شدت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا پاکستان پیپلز پارٹی محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے فلسفہ کے مطابق صبر اور برادشت پر ثابت قدم رہتے ہوئے عدم برداشت کے شکار ذہنی بیماروں کا مقابلہ کرے گی۔ پیپلز پارٹی کمزور طبقات کے حقوق کا تحفظ کرتی رہے گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بینظیر بھٹو کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تاریخ ساز مدبر و بہاادر رہنما تھیں۔ وہ اپنی ذات میں پنجاب، سندھ، خیبرپی کے، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان تھیں۔ ان کے قتل کی صورت میں درحقیقت خوشحال، ترقی پسند اور جمہوری پاکستان کے خواب پر شب خون مارا گیا تھا۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ بینظیر بھٹو سیاست میں قدم رکھنے کے بعد ایک پل بھی چین سے نہیں بیٹھیں۔ بطور سیاسی رہنما وہ زندگی بھر ملک میں اتحاد و ہم آہنگی کو فروغ، عوامی حقوق و مفادات کی حفاظت اور ترقی پسندی و روشن خیالی کو تقویت دینے کیلئے سرگرمِ عمل رہیں۔ عالمی سطح پر پاکستان کا درست و مثبت امیج اجاگر کیا۔ ذوالفقار علی بھٹو کا نظریہ اور بینظیر بھٹو کا فلسفہ روشن پاکستان کی جانب جانے والا واحد راستہ ہے۔ ہر سال 27 دسمبر کو منائی جانے والی برسی مساوات پر مبنی جمہوری پاکستان کے دشمنوں کیلئے پیغام ہے کہ انکی شکست ناگزیر اور بینظیر بھٹو کا مشن ناقابل تسخیر ہے۔