• news
  • image

پاکستان میں اقلیتوں کی قابل رشک آزادی

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ گزشتہ روز اہلیہ کے ہمراہ کرائسٹ چرچ پہنچ گئے، جہاں کرسمس کی تقریب منائی جا رہی تھی۔ اُنہوں نے کرسمس کا کیک کاٹا اور شرکاء میں گھل مل گئے، اس موقعہ پر اُنہوں نے وطن عزیز کیلئے خدمات پر مسیحی برادری کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اُنہوں نے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تعلیم، صحت اور سماجی بہبود کے شعبوں میں مسیحی برادری کی کاوشیں اور ملکی دفاع کیلئے کردار قابل تعریف ہے۔
پاکستان اور اسکے عوام بجاطور پر فخر کر سکتے ہیں کہ یہاں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی ہے۔ وہ زندگی کے ہر شعبے میں کلیدی اسامیوں پر کام کرتے نظر آتے ہیں۔ پاکستان میں مسیحیوں ، ہندوئوں، سکھوں اور پارسیوں کو اقلیت نہیں بلکہ پاکستانی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ مگر افسوس کہ اقلیتوں سے برابر کا سلوک ہونے کے باوجود امریکہ نے بھارت کے پراپیگنڈے سے متاثر ہو کر مذہبی آزادی کی آڑ میں پاکستان کو بلیک لسٹ کر دیا۔ حالانکہ بھارت میں اقلیتوںبالخصوص مسلمانوں، مسیحیوں اور سکھوں کے ساتھ ہندو انتہاء پسندوںکا جو رویہ اور سلوک ہے وہ عیاں ہے۔ گائوماتا کے نام پر اب تک ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے گلے کاٹے جا چکے ہیں۔ کئی چرچ جلا دئیے گئے ہیں۔ مسیحی برادری کی گھر کے اندر بھی مذہبی تقریبات برداشت نہیں کی جاتیں۔ گزشتہ روز بھارتی ریاست کو لہاپور کے ایک گائوں میں انتہا پسند ہندوئوں کے جتھے نے ایک گھر پر حملہ کر کے عبادت میں مصروف مسیحی افراد کو زخمی کر دیا۔ چار کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے۔ اقلیتوں پر اس طرح کے مظالم اور حملے خصوصاً اُن کی عبادت گاہوں کی بے حرمتی روزمرہ کا معمول ہے۔ ستم بالائے ستم کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں ، ان واقعات کا نوٹس ہی نہیں لیتیں ، بلکہ اُلٹا انکے کرداروں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ آرمی چیف کی اہلیہ سمیت مسیحی برادران کی عید (کرسمس) میں شرکت قابل تحسین اقدام ہے۔ آرمی چیف کے اس عمل کی عوامی سطح پر بھی تقلید کی جانی چاہئے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن