• news

ملک ہاتھ سے نکل رہا ‘ ٹھیکیداروں کو احساس نہیں بلاول : لاڈلے کے پھٹے ڈھولوں نے للکارا‘ مقابلہ کرینگے : زرداری

لاڑکانہ (رپورٹ:سلامت ابڑو) شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی گیارویں برسی کے موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور کو چیئرمین آصف علی زرداری نے حکومت کے خلاف طبل جنگ بجادیا سیاسی اور عدالتی محاذ پر مقابلہ کرنے کا اعلان۔ گڑھی خدابخش بھٹو میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج اس تاریک دن اور لمحے کو گیارہ برس بیت گئے اس شہادت اور وقت کو بھلانا ناممکن ہے شاید مخالفیں کو اندازہ نہیں شہیدوں کے خون کی قسم ہے میں تم سے لڑوں گا، تمہارے ظلم کو تار تار کر دوں گا۔ سلیکٹڈ وزیراعظم کو اندازہ نہیں کہ وفاق کی بنیادیں کمزور ہوگئیں ایک چنگاری سب کچھ راکھ کرسکتی ہے ، ملک ہاتھ سے نکل رہا ہے ، ملک کے ٹھیکیدار طاقت کے نشے میں مست ہیں۔ میرے سیاسی سفر کا مقصد بینظیر بھٹو اور ذوالفقار بھٹو کے ملک کے لیے ترقی کے خواب کو پورا کرنا ہے بلاول بھٹو نے سوال اٹھایا کہ کیا وجہ ہے کہ خیبر پختونخوا میں نوجوانوں کی ایک تحریک زور پکڑ رہی ہے ملک کے ٹھیکیداروں کو کچھ سنائی نہیں دیتا، ملک کے ٹھیکیداروں کو کوئی احساس نہیں کیا وجہ ہے کہ تین صوبائی اسمبلیوں سے مسترد کالاباغ ڈیم کی تحریک چلائی جا رہی ہے میں پوچھتا ہوں کہ میاں صاحب کو سزا دلوانے کے بعد جو نعرے پنجاب میں لگے اس کا کوئی تصور بھی کر سکتا تھا ملک ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے یہ کیسا وزیر اعظم ہے جسے وزیراعظم بننے کا پہلے سے پتا ہوتا ہے نام نہاد تجاوزات کے نام پر لاکھوں پاکستانیوں کو چھت سے محروم کیا گیا عوام کا ووٹ اور الیکشن میں دھاندلی کرنے کے بعد اگر خان کو حکومت دینا تھی تو تیاری کروا دیتے۔ ملک کی ترقی کے لیے قربانی دینا پڑتی ہے خان صاحب کہتا ہے یو ٹرن لینا عظیم لیڈر کی نشانی آپ کو یہ مبارک ہو گڑھی خدا بخش بھٹو کا قبرستان ایسے لیڈرز سے بھرا پڑا ہے جنہوں نے یو ٹرن نہیں لیے خان صاحب کو لانے کا مقصد کچھ اور ہے صوبوں کے حقوق ختم کر کے ون یونٹ بنانے کی کو شش کی جا رہی ہے وہ چاہتے ہیں کہ میں عوام کے حقوق پر سودا کروں وہ اٹھارویں ترمیم ختم کرنا چاہتے ہیں بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ مجھے جھوٹے احتساب سے نہیں ڈرایا جاسکتا ۔ تم صرف کٹھ پتلی ہو تمہاری ڈوریں کوئی اور ہلا رہا ہے ۔جے آئی ٹی رپورٹ صرف ایک جھوٹ ہے، نہ میں اس کو مانتا ہوں نہ عوام مانتی ہے عدالتوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کیسا انصاف ہے کہ ایس پی داوڑ کو قتل کرنے والوں کا سراغ نہیں ملتا لانڈری کا بل مل جاتا ہے آج پھر آصف زرداری کے ساتھ ظلم کیے جا رہے ہیں آصف زرداری کو قتل سمیت تمام کیسز میں با عزت بری کیا گیا اب بھی باعزت بری ہوں گے ہماری تیسری نسل کو جھوٹے کیسز میں گھسیٹا جا رہا ہے ہمیں عدالتوں سے انصاف نہیں ملا آصف زرداری کا سب سے بڑا جرم یہ تھا کے انہوں نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔ آصف زرداری نے سی پیک منصوبہ شروع کیا آصف زرداری نے بلوچوں سے معافی مانگی انہیں حقوق دیے آصف زرداری نے ایڈ نہیں ٹریڈ کی بات کی ایران گیس پائپ لائن سمیت دیگر منصوبوں کو مکمل کیا جاتا تو آج انرجی بحران نہ ہوتا بلاول بھٹو نے کارکنان سے کہا کہ میرے ساتھ مل کر غیر جمہوری قوتوں کا مقابلہ کریںصوبائی خود مختاری اور آزادی اظہار پر حماہ روکیں گے ہم عدالتوں میں سرخرو ہوں گئے فتح ہماری ہو گی۔ سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیامینٹرین کے صدر آصف علی زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے آج لاڈلے کی پھٹے ڈھولوں نے ہمیں دوبارہ للکارا ہے ان کا ہم نے پہلے بھی مقابلہ کیا اور اب بھی کریں گے سوال یہ ہے کہ بلاول میرا اور محترمہ کا بیٹا ہے انہیں کون ڈرا سکتا ہے، پیپلز پارٹی ان سے مقابلہ کرے گی اور ہمارے جیالوں میں اتنی ہمت ہے ان کا مقابلہ کرکے دکھائیں گے۔انہوں نے 100 دن میں کچھ نہیں کیا جبکہ میں نے 100 دنوں میں مشرف کو صدارتی ہاو¿س سے بھگایا جو کام کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے بہت کام ہے جو کام نہیں کرنا چاہتے ان کے لیے کچھ نہیں یہ صرف ٹی وی پر آکر بکواس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم جمہوری طریقے سے ٹھپے لگاکر الیکشن جیت کر دکھائیں گے، یہ حکومت نہیں کرسکتے اور پاکستان کو بھی نہیں چلاسکتے ان سے معیشت بھی سنبھالی نہیں جارہی۔ آصف علی زرداری کا مزید کہنا تھا کہ انہیں بیرون ممالک سے پیکج ملا ہے جو اچھی بات ہے لیکن اس کے باوجود ان سے ملک چل نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آج کارکنان نے یہاں آکر ثابت کیا کہ وہ بھٹو ہیں اور لڑنے کے لیے تیار ہیں، یہ نہ سن سکتے ہیں اور نہ ان کے پاس کوئی سوچ ہے ہم نے عدالتوں میں بھی مقابلہ کیا اور یہ جہاں سے شروعات کریں گے ہم وہیں سے مقابلہ کریں گے، یہ جو کام کریں گے ہم انہیں جواب دیں گے۔ پیپلز پارٹی رہنما قمرالزمان کائرہ نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ون یونٹ کی باتیں ہورہیں اور فیڈریشن کو ختم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں ان سازشوں کا پیپلز پارٹی ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔ ہم خون دیں گے لیکن شہیدوں کا راستہ نہیں چھوڑیں گے۔ پیپلز پارٹی رہنما اعتزاز احسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب تیسری نسل بلاول بھٹو زرداری کے ہاتھ میں انقلاب کا جھنڈا ہے۔پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت پر الزامات لگائے یہ سوچ رہے ہیں کہ عوام ہمارے ساتھ چھوڑ دیں گے لیکن عوام بلاول بھٹو زرداری کا ساتھ نبھائیں گے اور جیلوں میں بھی جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو ان کی اہلیہ یاد دلاتے ہیں کہ وہ وزیراعظم ہیں، وزیراعظم عمران خان جب سے آئے ہیں انہوں نے ہماری روٹی چھین لی ہے اور ہمیں مہنگائی کی چکی میں پسوا رہے ہیں، انہوں نے گیس، بجلی اور زندگی بھی مہنگی کردی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ بی آئی ایس پی کے پیسے بڑہاو¿ اور یہ مرغیون اور انڈوں کی باتیں کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جھوٹ بولنا ٹھیک بات ہے۔یوسف رضا گیلانی نے کہا شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے بین الاقوامی طور پر اپنے تعلقات کے ذریعے ڈکٹیٹر سے وردی اتروائی جس کے بعد اب ملک میں لولی لنگڑی حکومت ہے اگر نوجوانوں کا کوئی لیڈر ہے تو وہ بلاول بھٹو زرداری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر محترمہ بینظیر بھٹو ہوتیں تو شاید ہمیں یہ حالات دیکھنے کو نہ ملتے اور ملک معاشی طور پر مستحکم حالات میں ہوتا۔ جلسہ عام سے سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، پیپلز پارٹی کے ڈویزنل صدر میر اعجاز جکھرانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ دوسری جانب گڑھی خدابخش بھٹو میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی گیارہویں برسی کے موقع پر جلسہ عام کے دوران صنم بھٹو آبدیدہ ہوگئیں جبکہ بختاور اور آصفہ بھٹو زرداری بھی اداس اداس دکھائی دیئے ۔ محترمہ بینظیر بھٹو کی گیارہویں برسی گڑھی خدابخش بھٹو میں انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔ برسی کے موقع پر ملک کے مختلف حصوں سے مرد و خواتین قافلوں کی صورت میں گڑھی خدابخش بھٹو پہنچے ۔سابق وزےر داخلہ رحمن ملک نے سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ محترمہ کے چاہنے والے انصاف چاہتے ہیں، ہمیں کبھی انصاف نہیں ملا، محترمہ کے جس بھی ملزم کو پکڑا یا وہ ماردیا گیا یا وہ بھاگ گیا،جو بھاگ گیا ہے اسے پکڑ کر لایا جائے اور اس سے پوچھا جائے کہ اس کے ساتھ کون تھا، ذوالفقار بھٹو، مرتضی بھٹو، شاہنواز اور بینظیر بھٹو کو قتل کیا گیا،کیا سب شہادتیں صرف ہمارے لئے ہیں، احتساب اور وکٹمایشن میں فرق ہوتا ہے، اگر 3 پارٹیوں کا احتساب کرنا ہے تو بلا تفریق کرو، حکومتی بندے کو بلاکر چائے پلاکر بھیج دیا جاتا ہے، بلا تفریق احتساب کے قوانین بنائے جائین، ورنہ کہنا پڑیگا دیر کردی مہرباں آتے آتے،فیصل رضا عابدی کا قتل حالات خراب ہونے کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے، بعد ازاںسینیٹ میں قائد حزب اختلاف شیری رحمان اور رکن قومی اسمبلی نوید قمر نے گڑھی خدابخش بھٹو پہنچ کر شہید محترمہ بینظیر بھٹو، شہید ذوالفقار علی بھٹو اور دیگر شہدائے کے مزاروں پر حاضری دی اور پھولوں کی چادریں چڑھائیں۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو ایک بار پھر احتسابی عمل کا نشانہ بنایا جارہا ہے جو انتقامی کارروائی ہے، احتساب سب کا ہونا چاہیے ورنہ دما دم مست قلندر ہو گا۔ پیپلز پارٹی رکن قومی اسمبلی نوید قمر نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری بڑھتی جارہی ہے جبکہ سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے اور گالیاں دینے کے سوا حکومت کے پاس کچھ نہیں۔

زرداری/بلاول

ای پیپر-دی نیشن