شہبازشریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
لاہور (وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں وفاقی حکومت اور سپیکر قومی اسمبلی کو فریق بنایا گیا۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا شہباز شریف پر کرپشن کے الزامات ہیں اس لیے وہ یہ عہدہ نہیں سنبھال سکتے۔ عدالت سے استدعا کی کہ شہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی بنانے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔ یاد رہے کہ شہباز شریف 21 دسمبر کو بلامقابلہ چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی منتخب ہوئے تھے۔ ادھر لاہور ہائیکورٹ نے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کےخلاف کیس کی سماعت کے دوران اس نوعیت کی تمام درخواستوں کو یکجا کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 10جنوری تک ملتوی کر دی۔ جسٹس مامون الرشید نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ قومی اسمبلی کا رول 108نیب اور ملکی قوانین سے متصادم ہے۔ زیر حراست ملزم کو اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت دینا قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ سعد رفیق نے اسمبلی میں نیب اور ملکی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ استدعا ہے کہ عدالت قومی اسمبلی کے رول 108 کو کالعدم قرار دے اور سپیکر قومی اسمبلی کو ملزم اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے روکنے کا حکم دے۔ عدالت نے وفاقی حکومت، سپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمشن آف پاکستان کو نوٹس جاری کر دیا۔ وکیل نے استدعا کی کہ قومی اسمبلی کا رول 108 کو کالعدم قرار دیکر سپیکر قومی اسمبلی کو ملزم اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے روکا جائے۔
چیلنج/سعد رفیق