• news

جعلی اکاﺅنٹ کیس : سپریم کورٹ پرسوں سماعت کریگی‘ زرداری‘ بلاول‘ مراد شاہ سمیت ای سی ایل میں شامل 172 افراد کی فہرست جاری

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) جعلی اکاو¿نٹس کیس میں وفاقی وزارت داخلہ نے کابینہ کے فیصلے اور جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں سابق صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو، وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ، سید قائم علی شاہ، فریال تالپور، سابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال، ملک ریاض، زین ملک سمیت 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈال دئیے، بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کر دی گئی، نام ملک بھر کی ائیر پورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن کو ارسال کر دئیے گئے ہیں۔ حکومت نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کیے جانے والے 172 افراد کے ناموں کی فہرست بھی جاری کردی ہے۔ حکومت کی جانب سے جعلی اکاو¿نٹس کی جے آئی ٹی رپورٹ میں جن افراد کے نام دیئے گئے انہیں ای سی ایل میں شامل کرتے ہوئے فہرست جاری کردی گئی ہے جس میں آصف علی زرداری کا نام فہرست میں 24ویں نمبر پر ہے جبکہ بلاول بھٹو زرداری کا نام 27ویں اور فریال تالپور کا نام 36ویں نمبر پر ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا نام فہرست میں 155ویں اور سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا نام 129ویں نمبر پر موجود ہے۔ فہرست میں رکن سندھ اسمبلی مکیش کمار چاولہ، سابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال، سابق وزیر امتیاز شیخ کا نام بھی شامل ہے۔ فہرست میں سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر، قائم مقام چیئرمین ایس ای سی پی طاہر محمود، ایس ای سی پی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عابد حسین، ڈپٹی کمشنر ملیر قاضی جان محمد کے نام موجود ہیں۔ ای سی ایل فہرست میں عبدالغنی مجید اور کمال مجید سمیت اومنی گروپ کے 10 افراد کے نام شامل ہیں جن میں خواجہ سلمان یونس، محمد عارف خان، مصطفیٰ ذوالقرنین ماجد، نمر مجید خواجہ، نازلی مجید اور انور ماجد خواجہ کے نام بھی شامل ہیں۔ ای سی ایل فہرست میں سندھ بینک کے صدر بلال شیخ، احسن طارق، منیجر ثروت عظیم، گروپ ہیڈ کریڈٹ ندیم الطاف جب کہ سمٹ بینک کے صدر احسان رضا درانی، آپریشنل منیجر سمٹ بینک محمد ناصر شیخ، نیشنل بینک کے صدر سید علی رضا، ہیڈ کارپورٹ مسعود کریم شیخ کے نام بھی شامل ہیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے ای سی ایل میں شامل کئے جانے والے افراد میں احسن اعوان، آفتاب حسین، آغا واصف، احسن ، احسان طارق، داﺅد خان، داﺅدی مارکس، احسان الہیٰ چوہدری، احسان الہیٰ ،سید عامر شہزاد، فہد حسین، فہد سلطان احمد، فرمان علی، غلام حسین حیدری، غلام مصطفیٰ میمن، غلام مصطفیٰ پُھل(سیکرٹری لینڈ یوٹیلائزیشن) ، غلام قادر، غلام النبی ، رب نواز اینڈ کمپنی کے حافظ رب نواز، حاجی مرید اکبر، حاجی سراج الدین سومرو، حماد شاہد، حارث کمال، حسان رضا عباسی (سی ای او ایس ٹی ڈی سی) ،حسن علی میمن (چیئرمین پی ٹی ایس آئی ڈی)، حسین لوائی (صدر سبمٹ بینک)، عمران حیدر، عمران خان، عمران منصور علی جیوانی، مہدی ایجینئرنگ کے اقبال احمد خان، عرفان سلیمان، جگدیش ،جہانزیب خان، نیاز محمد خان اینڈ برادرز، جسونت کمار، کنول کمار، قاضی جان محمد ، علاوہ ازیں ای سی ایل میں اومنی گروپ کے جن افراد کا نام شامل کیا گیا ہے ان میں عبدالغنی مجید، علی کمال مجید، انور مجید، خواجہ محمد سلمان یونس، محمد عارف خان، محمد حسن بروہی، مصطفی ذوالقرنین مجید، نزل مجید، نمر مجید اور سید ذیشان علی وارثی شامل ہیں۔ مذکورہ فہرست میں سمت بینک کے سربراہ حسین لوائی کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کردیا گیا ہے، جبکہ ان کے علاوہ سابقہ اور موجودہ بیوروکریٹس اور تاجروں کے نام بھی ای سی ایل میں شامل ہیں۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکا ﺅ نٹس کیس کی سماعت پرسوں 31 دسمبر کو ہوگی۔ جعلی اکاﺅنٹس کیس میں سندھ کے کئی سرکاری افسران بھی ای سی ایل والی فہرست میں شامل ہیں۔ کچھ افسران پہلے سے بیرون ملک جا چکے ہیں جن میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جی منظور قادر عرف کاکا اور سابق ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن ثاقب سومرو شامل ہیں ۔ جبکہ سابق سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت کی خدمات وفاق کے سپرد کی جا چکی ہیں اور وہ محکمہ خزانہ میں اہم عہدے پر فائز ہیں جبکہ سابق سیکر یٹری توانائی آغا واصف بھی چھٹی پر ہیں وہ جر منی میں مستقل رہا ئش اختیار کرنے کا پر وگرام بنا چکے تھے ۔ سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن ذوالفقار علی شاہ اور سابق ڈپٹی کمشنر ملیرقاضی جا ن محمد کا نام بھی فہرست میں شامل ہے۔

جعلی اکاو¿نٹس

ای پیپر-دی نیشن