پاور سیکٹر کے بڑھتے گردشی قرضے معیشت کیلئے نقصان دہ ہیں،راجہ وسیم حسن
لاہور (صباح نیوز) تاجر رہنما وانجمن تاجران لوہا مارکیٹ شہید گنج (لنڈا بازار)لاہورکے نائب صدرراجہ وسیم حسن نے کہا ہے کہ پاور سیکٹر کے بڑھتے ہوئے گردشی قرضے ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہیں انہوںنے حکومت کی طرف سے پاور سیکٹر میں1600ارب روپے کے گردشی قرضوں سے نجات کیلئے پالیسی کی تیار ی اور 1600ارب کے گردشی قرضے بجلی بلوں میں نئے سرچارج کی شکل میں عوام سے وصولی کے فیصلہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہر ماہ عوام سے بجلی بل اور ان پر بے شمار ٹیکسوں کی شکل میں اربوں روپے کی رقم وصول کرتی ہے اگر یہ رقم گردش قرضوں کی ادائیگی کیلئے استعمال نہیں ہورہی تو پھر کہاں جارہی ہے ان خیالات کااظہار انہوںنے شہید گنج کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ راجہ وسیم حسن نے کہا کہ بجلی پہلے ہی عوام کے لیے مہنگی کردگئی ہے خصوصاً صنعتی شعبہ میں اس کے ریٹ انتہائی زیادہ ہیں جس سے کاروبار میں مشکلات پیدا ہورہی ہیں اس پر مستزاد یہ کہ بجلی بلوں کو ٹیکسوں کی وصولی کا ذریعہ بنالیا گیا ہے اور بجلی بلوں کے ساتھ اربوں روپے کے ٹیکس بھی وصول کیے جاتے ہیں ۔اب گردشی قرضوں کیلئے نیا سرچارج لگانے سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا اور پیداواری لاگت بڑھنے سے ہوشربا مہنگائی جنم لے گی اس لیے عوامی مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایسے فیصلوں سے اجتناب برتا جائے۔