مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے مزید 4 نوجوان شہید کر دئیے، مظاہرین پر بھی فائرنگ، شلنگ، متعدد زخمی
سری نگر(صباح نیوز+ کے پی پی + اے پی پی) مقبوضہ کشمیرکے ضلع پلوامہ میںبھارتی سیکیورٹی فورسز نے ریاستی دہشت گردی کے تازہ واقعہ میں میں4 کشمیریوں کو شہید کردیا،کٹھ پتلی انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر دی ۔اطلاعات کے مطابق ضلع پلوامہ میں قابض بھارتی فورسزنے ایک بار پھر جارحیت اور بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرچ آپریشن کی آڑ میں 4کشمیریوں کو شہید کردیا۔بھارتی فوج کی فائرنگ سے4 شہادتوں پروادی بھر میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی فورسز نے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جبکہ ضلع بھرمیں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔علاقے میں ہڑتال کی گئی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع پلوامہ کے علاقوں میں شہید ہونے والے نوجوانوں اشفاق احمد وانی اور دیگر کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کشمیری نوجوان جموںوکشمیر پربھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اپنی قیمتی جانیں قربان کر رہے ہیں لہذا ہمارا ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم نوجوانوں کی بیش بہا قربانیوں کی ہرقیمت پر حفاظت کریں ۔بھارت کے ا یوان ِ پارلیمنٹ میں اس وقت جموں وکشمیر میں نافذ گور نر اور صدر راج کی گونج سنائی دی ،جب اپوزیشن نے جموں وکشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بحث کے دوران لوک سبھا میں الزام عائد کیا کہ موجودہ ریاستی گور نر ستیہ پال ملک نے سپریم کورٹ آف انڈیا کے احکامات کی خلاف ورزی کی۔اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے کئی سوالات کے جواب میں بھارت کے مرکزی حکومت نے واضح کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں حکومت چلانے کے لئے گورنر کے پاس کوئی متبادل نہیں رہ گیا تھا، اس لئے وہاں صدر راج لگایا گیا اور اب وہ وہاں اسمبلی انتخابات کرانے کے لئے تیار ہے ۔وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے جموں و کشمیر میں صدر راج کے سلسلے میں لوک سبھا میں قانونی قرارداد پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دے دی ۔ سرنو پلوامہ میں تصادم کے دوران سکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں 7 شہریوں کی ہلاکت کے بعد مرکزی وزارت دفاع نے مظاہرین سے نمٹنے کے دوران غیرمہلک ہتھیار استعمال کرنے کی تلقین کی ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق وادی کشمیر میں تعینات حفاظتی عملے کو اب پیپربال نامی غیر مہلک ہتھیار فراہم کئے جائیں گے۔ بھارتی فوج کی ناردرن کمانڈر نے بادامی باغ فوجی کیمپ میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین سکیورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیا۔ ناردرن کمانڈر نے شمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول جا کر اگلی چوکیوں کا دورہ کیا اور وہاں تعینات آفیسروں سے بات چیت کی۔ سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے پٹاخوں کی بنیاد پر مشتبہ افراد کو دہشت گرد قرار دینے کو قبل از وقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی کو ماضی کے واقعات سے سبق حاصل کرنا چاہئے جن میں ملزمان کو طویل مدت تک سماعت کے بعد رہا کیا گیا۔