بنگلہ دیش : عام انتخابات حسینہ واجد کی پارٹی 190 سیٹیں لیکر کامیاب اپوزیشن پانچ لے سکی
ڈھاکہ (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) بنگلہ دیش کے عام انتخابات میں وزیراعظم حسینہ واجد کی حکمران پارٹی جیت گئی۔ اپوزیشن جماعت نے انتخابی نتائج مسترد کر دیئے اور نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر کمال حسین نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن دھاندلی زدہ انتخابی نتائج کو کالعدم کرے اور غیر جانبدار حکومت کی زیر نگرانی نئے انتخابات کرائے جائیں۔ قبل ازیں کشیدگی اور تنا¶ کے درمیان ووٹنگ ہوئی۔ بی این پی، عوامی لیگ کے کارکنوں میں جھڑپوں اور پولیس فائرنگ سے17 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے۔ ووٹنگ کے دوران حکومت نے پروپیگنڈے روکنے کے نام پر انٹرنیٹ سروس بند کردی ہے، کئی شہروں میں موبائل سروس بھی بند رہی۔ بی بی سی کے مطابق اس کے نمائندے نے الیکشن سے قبل چٹاگانگ شہر میں بھرے ہوئے بیلٹ باکس دیکھے ہیں۔ مرنیوالوں کا زیادہ تر کا تعلق اپوزیشن جماعتوں سے ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر دھاندلی کے الزام عائد کئے ہیں۔ 300نشستوں کے لیے انتخابات میں تقریباً 10کروڑ افراد نے ووٹ ڈالے ہیں۔ ملک بھر میں 40 ہزار پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے تھے۔ حسینہ واجد کی حریف اور بی این پی کی لیڈر خالدہ ضیاءکرپشن کے الزام میں پہلے ہی 17 برس جیل کی سزا کاٹ رہی ہیں۔ بنگلہ دیش ٹی وی کے مطابق حکمران جماعت عوامی لیگ نے 190 سے زائد نشستیں حاصل کر لیں۔ جبکہ حکومت سازی کیلئے کسی بھی سیاسی جماعت کو151 نشستوں کی ضرورت تھی۔ اپوزیشن پارٹیوں کو 5 سیٹیں ملی ہیں۔ غیر ملکی مبصرین نے بھی نتائج پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
بنگلہ دیش الیکشن