• news

لوٹی دولت واپسی کا عزم، اشتہاریوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے: چیئرمین نیب

اسلام آباد (نامہ نگار) نیب بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی کے لئے پرعزم ہے اور بلا امتیاز بدعنوانی میں ملوث افراد، اشتہاریوں اور قانون سے چھپنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے گا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا گزشتہ ایک سال کے دوران نیب نے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر بدعنوانی کے 440 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی ہے جبکہ قانون پر عملدرآمد کی موثر پالیسی کے تحت 503 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ نیب کو 44 ہزار 315 شکایات موصول ہوئی ہیں، جن میں سے ایک ہزار 713 شکایات کی تصدیق، 877 انکوائریاں اور 227 تحقیقات کے ساتھ قومی خزانے میں 2580.196 ملین روپے بھی جمع کرائے ہیں۔ 900 ارب روپے کی بدعنوانی کے حوالے سے ایک ہزار 210 ریفرنسز ملک کی مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ ملک بھر کے کالجز اور یونیورسٹیوں میں کردارسازی کے حوالے سے 50 ہزار سے زائد سوسائٹیاں بھی قائم کی ہیں۔ نیب نے وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے)، وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ، صوبائی محکمہ ہائے تعلیم، صحت، ریونیو، ہاﺅسنگ اور کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹس میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے وفاقی اور صوبائی سطح پر 60 سے زائد تدارکی کمیٹیاں بھی قائم کی ہیں۔ چیئرمین نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران پنجاب میں 56 پبلک لمیٹڈ کمپنیوں، برٹش ورجن آئی لینڈ میں 435 آف شور کمپنیوں، کچھی کینال کی تعمیر اور نجی ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کی جانب سے قوم سے پیسہ لوٹنے کے حوالے سے موصول ہونے والی مختلف شکایات پر جامع تحقیقات کے احکامات بھی جاری کئے ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ پلڈاٹ کی رپورٹ کے مطابق نیب کی کارروائیوں کی 42 فیصد عوام حمایت کرتے ہیں جبکہ گیلپ اور گیلانی کے سروے اعداد و شمار کے مطابق نیب پر 59 فیصد عوام کا اعتماد ہے۔ عالمی اقتصادی فورم اور ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے بھی اپنی رپورٹوں میں نیب کی کارکردگی اور پاکستان میں بدعنوانی کے خلاف کئے گئے اقدامات کی تعریف کی ہے۔ نیب اقتصادی راہداری منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے اور معاشرے سے بدعنوانی کے خاتمہ کے حوالہ سے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کئے ہیں۔
چیئرمین نیب

ای پیپر-دی نیشن