2018ء ٹینس کیلئے ہنگامہ خیز ثابت نہ ہوسکا، اجر ترین معمر ترین عالمی نمبر ایک بنے
لندن (سپورٹس ڈیسک)سال 2018 ٹینس کے لیے بہت زیادہ ہنگامہ خیز نہیں رہا لیکن اس کے باوجود جہاں اس کھیل کے پرستاروں کو کئی بہترین ٹورنامنٹ دیکھنے کو ملے وہیں اس کے میدانوں میں متعدد دلچسپ اور پر لطف واقعات بھی رونما ہوئے۔اسی طرح جہاں کئی کھلاڑیوں کے اعزازات کی فہرست میں مزید اضافہ ہوا اور کچھ نئے کھلاڑیوں نے تاریخ رقم کی، وہیں بعض کھلاڑی شکست اور تنازعات کے باعث دلبرداشتہ نظر آئے۔دنیا بھر میں ٹینس کی مقبولیت کا استعارہ سمجھے جانے والے عالمی شہرت یافتہ سوئس اسٹار اور ریکارڈ 20 مرتبہ کے گرینڈ سلم چیمپیئن راجر فیڈرر کے اعزازات میں ایک اور اضافہ اس وقت ہوا جب وہ فروری میں ٹینس کی تاریخ میں دنیا کے عمر رسیدہ عالمی نمبر ایک کھلاڑی بن گئے۔یہ کارنامہ انہوں نے روٹرڈیم اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے مینز سنگلز مقابلوں میں عالمی نمبر ایک رافیل نڈال کو شکست دے کر ٹاپ پوزیشن سے محروم کرتے ہوئے انجام دیا۔انہوں نے 36 برس کی عمر میں کارنامہ انجام دے کر ویمنز کھلاڑی سرینا ولیمز کا ریکارڈ توڑا تھا جنہوں نے 35 سال کی عمر میں دنیا کی نمبر ایک کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔بعدازاں مارچ میں عالمی شہرت یافتہ شہرہ آفاق سوئس اسٹار اور ریکارڈ 20 مرتبہ کے گرینڈ سلم چیمپئن راجر فیڈرر نے 2017 کے لوریس ورلڈ اسپورٹس مین آف دی ایئر اور کم بیک آف دی ایئر ایوارڈز اپنے نام کر لیے۔اس کے صرف 2 ماہ بعد مئی میں انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے میڈرڈ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے بعد تازہ ترین اے ٹی پی اور ڈبلیو ٹی اے رینکنگ جاری کی۔جس کے تحت مینز میں سوئس اسٹار راجر فیڈرر نے اپنے ریکارڈز اور اعزازات کی فہرست میں اضافہ کرتے ہوئے ایک درجہ ترقی پا کر نڈال سے ٹاپ پوزیشن چھین لی اور ایک مرتبہ پھر عالمی نمبر ایک بن گئے۔