نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں ناشتہ خود تیار کرتے ہیں
لاہور (میاں علی افضل سے ) کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی سکیورٹی میں غیرمعمولی اضافہ کر دیا گیا۔ نوازشریف کے گھر سے آنے والی کھانے پینے کی اشیاء کی بھی مکمل جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔ ملاقات کے لئے آنیوالے سیاسی رہنمائوں ،وکلائ، ڈاکٹروں کی ٹیموں کو بھی مکمل چیکنگ کے بعد ملاقات کی اجازت دی جا رہی ہے۔ دوسری طرف نواز شریف روازنہ اپنا ناشتہ خود بنا رہے ہیں۔ نواز شریف کو جس کمرے میں رکھا گیا وہاں اس سے قبل پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھی رہے چکے ہیں۔ سکیورٹی خدشات کے باعث ابتدائی طور پر نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں ہی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔جیل میں نواز شریف کو خاص کمرے میں رکھا گیا ہے جسکی احاطے کی چار دیواری الگ ہے۔ کوئی بھی دوسرا قیدی نواز شریف کے قریب نہیں آ سکتا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف جیل میں روزانہ صبح قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہیں، خود بریڈ کیساتھ آملیٹ بناتے ہیں۔ ساتھ اخبارات کا مطالعہ کرتے ہیں، دیر تک چہل قدمی کرتے ہیں جس کے بعد نواز شریف اپنے پاس موجود رجسٹر ڈ پر تحریر لکھتے رہتے ہیں۔ امکان ہے کہ نواز شریف جیل گزرنے والے لمحات اور نیب کیسز کے متعلق کتاب لکھ رہے ہوں۔ دوپہر اور رات کو گھر سے آنے والے کھانے کو بھی مکمل چیکنگ کے بعد نواز شریف تک پہنچایا جا تا ہے۔ جیل میں موجود ڈاکٹروں کی ٹیم کو بھی الرٹ رکھا گیا، رات ہوتے ہی نواز شریف کو متعلقہ کمرے میں بند کر دیا جاتا ہے۔ صبح فجر کی نماز کے بعد دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔