سندھ حکومت گرانے والے آجائیں ، ہمارے نہیں آپ کے ابا تو وفاقی حکومت اتار سکتے ہیں : چانڈیو
حیدرآباد +کراچی (نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ+آئی این پی) پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے سندھ حکومت گرانے والے اپنی بھی خیر منائیں۔ وفاقی حکومت باز نہ آئی تو اس کے نتائج جلد سامنے آجائیں گے۔ حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا وفاقی حکومت کا پھٹا ہوا ڈھول پھر سنائی دے رہا ہے۔ ماضی میں بھی وفاق سے سندھ میں ڈاکو آئے۔ سندھ میں مصنوعی گورنر راج لگانے کی کوشش پہلی بار نہیں۔ ایک وزیر کہتا ہے سندھ کا پانی بند کر دیں گے۔ سندھ کا پانی بند کرنا اتنا آسان نہیں۔سندھ حکومت گرانے آنا چاہتے ہیں تو آجائیں۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف کا انداز حکومت صحیح نہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت عوام سے کئے اپنے وعدے پورے کرے۔ عدالت نے بھی کہا ہے صرف جے آئی ٹی رپورٹ پر حکومت گرانے نہیں دیں گے۔ سندھ حکومت گرانے کی کوشش کی تو آپ بھی نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی والے وزیراعظم کو فرشتہ بنا کر پیش کرتے تھے آج ان کے چھپے اثاثے بھی سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی سے ٹکرانا ہے تو ہم تیار ہیں، یہ پرائی طاقت پر اندھے بنے ہوئے ہیں۔ حکومت نے کوئی ایسی حرکت کی تو گمنام ہو جائے گی۔ حکومت سینٹ میں اپنی خیر منائے۔سندھ حکومت تجاوزات نہیں کہ گرا دیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی نے تحریک انصاف پر جوابی وار کا اشارہ دیدیا۔ پی پی رہنما مولابخش چانڈیو نے کہا حکومت گرانے سندھ آنا چاہتے ہیں تو آ جائیں۔ پی پی نے تیاری کر لی ہے۔ وفاقی حکومت کو کسی کا ابا اتارے یا نہ اتارے آپ کے اپنے وفاقی حکومت اتار سکتے ہیں۔ وفاقی حکومت صرف 6 سیٹوں پر کھڑی ہے۔ آئی این پی کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے ای سی ایل میں نام ہونے کی نہ پہلے پرواہ تھی اور نہ ہی اب ہے، پرائیویٹ دورے نہیں کیے، صرف حج کے لیے اور کربلا گیا ہوں، ہماری حکومت کوئی نہیں گرا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ ای سی ایل میں نام نکالنے کا کیا کرتی ہے اس کا علم مجھے نہیں۔ وفاقی حکومت کو چاہئے کہ وہ معیشت اور وصولی بہتری پر توجہ دے، فنڈز نہیں ہوں گے تو ترقی کا کام کیسے ہوگا؟۔ انہوں نے کہا سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کی عددی اکثریت کم ہے۔ وفاقی حکومت کو اپنے بنیادی کاموں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ای سی ایل میں نام ڈال کر چاہتے ہیں ترقیاتی کام نہ ہوں، ہماری حکومت کوئی نہیں گراسکتا۔ 49 کیا ہمارا ایک بندہ بھی نہیں جائے گا۔ کچھ پارٹی ارکان اپنے رہنمائوں کی ناپختگی سے نالاں ہیں۔ پی پی نے ہمیشہ حالات کا مقابلہ کیا ہے۔