نوازشریف کی سزا کیخلاف اپیل اعتراض لگا کر واپس نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں بریت چیلنج کر دی
اسلام آباد (وقائع نگار/آئی این پی/نوائے وقت نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) نے احتساب عدالت کی طرف سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں دی جانے والی سزا کو بڑھانے اور فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کے فیصلہ کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل جمع کرا دی تاہم عدالتی وقت ختم ہونے کے باعث دفتری کارروائی آج جمعرات کو رجسٹرار آفس میں کی جائے گی۔ بدھ کو نیب کی طرف سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر اپیل میں م¶قف اختیار کیا گیا ہے کہ 24 دسمبر کو احتساب عدالت نمبر2 کے جج محمد ارشد ملک نے فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کے ساتھ اڑھائی کروڑ ڈالر جرمانے کی سزا سنائی جو تھوڑی ہے۔ ملزم کو 14 سال قید کی سزا ہونی چاہئے جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں دفاع کی طرف سے کوئی ٹھوس شواہد بھی پیش نہ کئے گئے اور نہ ہی کوئی ایسی دستاویز پیش کی جا سکی جس کو مدنظر رکھ کر ملزم کو بری کیا جا سکتا ہے۔ نیب نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی کرپشن کے ٹھوس ثبوت پیش کئے۔ نیب کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ نواز شریف کو فلیگ شپ ریفرنس سے بری کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ دوسری جانب العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا معطلی کیلئے درخواست اعتراض کے باعث واپس کر دی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ رجسٹرار آفس نے اعتراض لگایا کہ درخواست نامکمل ہے۔ نواز شریف کی درخواست واپس کرتے ہوئے ہدایت دی گئی کہ مکمل کرکے جمع کرائی جائے۔
نواز شریف اپیل