نوازشریف سے جیل میں مریم، حمزہ، لیگی رہنماﺅں کی ملاقاتیں
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ ایجنسیاں) مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنما مریم نواز نے اپنے والد نوازشریف سے ملاقات کے بعد ٹوئٹ کیا کہ جیل میں نوازشریف سے مل کر آئی ہوں۔ الحمد للہ نوازشریف ٹھیک ہیں اور ان کے حوصلے بلند ہیں۔ میں نہ صرف آپ سب کی دعائیں اور نیک خواہشات ان کو پہنچاتی ہوں بلکہ ان کو بتاتی ہوں کہ ان کے شیر کس طرح ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ نیک خواہشات اور دعاﺅں میں یاد رکھنے والوں کی شکر گزار ہوں۔ سابق وزیراعظم سے جیل میں مریم نواز اور داماد محمد صفدر سمیت اہل خانہ نے ملاقات کی۔ حمزہ شہباز بھی ان کے ساتھ تھے۔ ایاز صادق، میاں مرغوب احمد، محمد زبیر، خرم دستگیر اور رانا تنویر سمیت دیگر رہنماﺅں نے بھی نوازشریف سے ملاقات میں ان کی خیریت دریافت کی۔ ملاقات کے بعد لیگی رہنماﺅں نے کہا حکمران رعونت کا لہجہ اختیار نہ کریں، خدا نہ بنیں، ظلم پھر ظلم ہے جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے، حکومت کی معاشی پالیسیاں سمجھ سے بالا تر ہیں، چلتی معیشت کو خراب کر دیا گیا ہے، بطور وزیر خزانہ اسد عمر ناکام ثابت ہوئے ہیں، نواز شریف تین بار ملک کے وزیراعظم رہے، ابھی تک فیصلوں میں یہ چیز سامنے نہیں آئی کہ انہوں نے کوئی کمیشن یا کک بیک لی ہو۔ نواز شریف حوصلے سے جیل میں ہیں۔ فیصلے کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کا ایسا عمل ہو جو سب کو ہوتا ہوا نظر آئے۔حکومت شفافیت کے دعوے کرتی ہے تو یہ نظر بھی آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے بغیر کسی قانون و ضابطے کے172 لوگوں کو ای سی ایل میں ڈال دیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ اسمبلی میں اکثریت ہے، سندھ میں گورنر راج کی باتیں کرنا بچگانہ عمل ہے۔ دوسری جانب العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست کو اعتراض دور کرکے دوبارہ دائر کردیا گیا۔ جمعرات کو دا ئر کی جانے والی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اپیل پر فیصلے تک احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا معطل کی جائے اور نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری کیے جائیں۔
نواز شریف