منی لانڈرنگ : کاروباری افراد کو ہراساں کئے بغیر وفاقی حکومت کے ہدایت کے مطابق کارروائی کرینگے : ڈائریکٹر ایف آئی اے
لاہور (ندیم بسرا) منی لانڈرنگ کے حوالے سے وفاقی حکومت کی ہدایات کے مطابق کارروائیاں کی جائیں گی۔ اندھا دھند کارروائیاں کرنے سے گریز کیا جائے گا۔ ماضی میں کی جانے والی کارروائیوں سے کاروباری افراد میں خوف و ہراس ہی پھیلا ہے۔گجرات اور اس کے ارد گرد انسانی سمگلنگ کی کی شکایات زیادہ ہیں وہا ں اضافی سٹاف کو تعینات کردیا گیا ہے۔ حوالہ ہنڈی کے خلاف آپریشن اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت ہی کیا جارہاہے۔ یہ باتیں ڈائریکٹر ایف آئی اے طارق چوہان نے نوائے وقت سے خصو صی بات چیت کے دوران بتائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق کام کیا جارہا ہے، منی لانڈرنگ کے حوالے سے کارروائیاں ٹھوس ثبوتوں اور شواہد کی بنیاد پر کی جائیں گی کیونکہ ماضی میں متعلقہ کاروباری افراد میں خوف و ہراس ہی پھیلا ہے اس قسم کی صورت حال ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈالتی ہیں۔ بینکوں کے مالی معاملات (ٹرانزیکشن)کی شکایات پر کارروائی کی اجازت سٹیٹ بینک سے لینا نہیں پڑتی البتہ اس کی اجازت سیشن جج سے ضرور لیتے ہیں ۔ ایف آئی اے ایک تحقیقاتی ادارہ ہے ہم کسی بھی کارروائی سے پہلے تمام پہلوو¿ں کو سامنے رکھتے ہیں پھر پکے ثبوت پر کارروائی کرتے ہیں اور حوالہ ہنڈی کے خلاف کارروائیاں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کرتے ہیں۔ منی لانڈرنگ کے خلاف سزاو¿ں کے قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے کیونکہ کسی بھی کسی میں پانچ برس سے سزا کم ہوتو اس کی آسانی سے ضمانت ہو جاتی ہے اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے اگر سزائیں پانچ برس سے زیادہ ہوں گی تو اس پر فوری ضمانت نہیں ہوسکے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی نظام کی نگرانی کرنے والے ادارے ایف اے ٹی ایف(FATF) نے ابھی تک پاکستان کو واچ لسٹ (GREY LIST) میں رکھا ہوا ہے۔ اس ادارے نے سفارشات کی تھی کہ پاکستان کے بینکوں سے دہشت گرد تنظیموں کو ٹرانزیکشن ہورہی ہے جس کے بعد پاکستان کو 2012-15 میں گرے لسٹ میں ڈالا پھر اس کی سفارشات پر پاکستان 2016-17 گرے لسٹ سے باہر نکالا، اب اس کی سفارشات پر 2018 میں پاکستان کو دوبارہ گرے لسٹ میں ڈال دیا ہے۔گرے لسٹ میں شامل ہونے کے بعد پاکستان حکومت کی ہدایات پر سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے نے مشترکہ کئی کارروائیاں بھی کیں۔گزشتہ ایک برس میں کاو¿نٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے منی لانڈرنگ کے 49کیسز پکڑے جس میں 25 کیسز پر سزائیں سنائی جا چکی ہیں اور ایف آئی اے پی ٹی آئی کے پہلے سو روز میں 14 کیسز رجسٹرڈ کئے جس میں تاحال کسی بھی کیس میں سزا نہیں ہوئی ہے ۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے