شجاعت پرویز الہی کیخلاف ایل ڈی اے سٹی پلاٹس انکوائری بند‘ اثاثہ جات کیس ختم نہیں کیا : نیب
اسلام آباد+لاہور (نامہ نگار+اپنے نامہ نگار سے) نیب نے چوہدری پرویزا لٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کیخلاف انکوائریز بند کرنےکی منظوری دے دی۔ نیب لاہور نے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے انکوائری بند کرنے کی سفارش کی تھی۔ چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد تحقیقات بند کرنے کے لیے ریفرنس احتساب عدالت میں فائل کردیا گیا ہے۔ نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں دائر ریفرنس میں م¶قف اپنایا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا مذکورہ پلاٹس چوہدری برادران کے ملازم مرزا اسلم بیگ نے خریدے اور چوہدری برادران کے گھر کا ایڈریس استعمال کیا۔ ریفرنس کے مطابق مرزا اسلم بیگ نے راوی روڈ 75/76 کا ایڈریس معاہدہ بیع میں استعمال کیا۔ چوہدری پرویزالٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف کوئی دستاویزی یا زبانی شواہد نہیں ملے۔ نیب نے ریفرنس میں کہا ہے کہ ادارے نے سورس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے تحقیقات بند کر دی ہے۔ یاد رہے کہ چوہدری پرویزالٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کیخلاف ایل ڈی اے سٹی میں پلاٹس کا کیس چل رہا تھا۔ چوہدری برادران پر28 پلاٹس کی غیر قانونی فروخت کا الزام تھا۔ دوسری جانب نیب نے علی جہانگیر صدیقی کے خلاف کیس کی انکوائری مکمل کرلی ہے اور انویسٹی گیشن شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق علی جہانگیر کے خلاف چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال سے انویسٹی گیشن کی جلد منظوری لی جائے گی۔ سابق پا کستا نی سفیرکے عدم تعاون پر وارنٹ بھی جاری کئے جا سکتے ہیں۔ نیب کے پاس علی جہانگیر صدیقی کے کاروباری شراکت کے شواہد ہیں۔ علی جہانگیرپرآشیانہ اقبال کیس میں فواد حسن فواد سے مل کر کرپشن کے الزامات ہیں۔ نیب کے متعدد بار طلب کرنے کے باوجودعلی جہانگیر دو بارپیش ہوئے،علی جہانگیر صدیقی پر الزام ہے کہ انہوں نے سفیر تعینات ہونے سے قبل فواد حسن فواد کے اکا¶نٹ میں پندرہ کروڑ منتقل کئے تھے۔علاوہ ازیں چیئرمین نیب نے چودھری برادران کیخلاف اثاثہ جات کیس بند نہیں کیا۔ ترجمان نیب کے مطابق چودھری برادران کیخلاف اثاثوں سے متعلق تحقیقات جاری ہے۔
انکوائری بند