لاہور ڈویژن کے خواتین کالجز میں پرنسپل سمیت اہم مضامین کے اساتذہ کی 52 فیصد اسامیاں خالی
لاہور (رفیعہ ناہید اکرام سے) نئے پاکستان کے قیام کو چار ماہ سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے باوجود لاہور ڈویژن کے خواتین کالجوں میں پرنسپلوں سمیت اہم مضامین کی 52 فیصد سے زائد آسامیاں اساتذہ کی منتظر ہیں اور ڈویژن کے 13 خواتین کالج سربراہ کے بغیر چل رہے ہیں جس سے اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے مختلف سماجی اور معاشی رکاوٹوں کو پھلانگ کر کالجوں میں پہنچنے والی ڈویژن بھر کی ہزاروں طالبات کلاس روم میں پہنچ کر بھی استاد کی نعمت سے محروم ہیں۔ محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کے ذرائع کے مطابق لاہور ڈویژن کے چار اضلاع لاہور، قصور، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب میں محکمہ ہائر ایجوکیشن کی طرف سے گریڈ 17سے گریڈ 20تک کی انگلش، اردو، اسلامیات، مطالعہ پاکستان، میتھ، عربی، باٹنی، کیمسٹری، شماریات، تاریخ، اکنامکس، فزکس، سیاسیات، ایجوکیشن، کامرس، ہوم اکنامکس، زوالوجی، ماس کمیونی کیشن، جغرافیہ، کمپیوٹر سائنسز، فائن آرٹس، سائیکالوجی سمیت اہم مضامین کی منظور شدہ 573 آسامیوں میں سے 376 خالی ہیں اور صرف 197 خواتین اساتذہ کالجوں میں تدریسی فرائض انجام دے رہی ہیں جو ڈویژن کی ہزاروں طالبات کی تعلیمی ضروریات کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں جس کی وجہ سے طالبات کے تعلیمی مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ ڈویژن میں گریڈ 17 کی 140، گریڈ 18 کی 59، گریڈ 19 کی133 اور گریڈ 20 کی 44 اسامیاں خالی ہیں جبکہ ضلع لاہور کے 8 کالجوں اسلامیہ کالج کینٹ، اسلامیہ کالج کوپر روڈ، ڈگری کالج بند روڈ، ڈگری کالج بلال گنج، کوٹ خواجہ سعید کالج، باغبانپورہ کالج، چونا منڈی کالج، رائیونڈ کالج،ضلع قصور کے 3 کالجوں قصور کالج، چونیاں کالج اور پتوکی کالج اور ضلع شیخوپورہ کے 2 شیخوپورہ کالج اور صفدر آباد کالج میں پرنسپلوں کی آسامیاں خالی ہیں۔
آسامیاں خالی