منی لانڈرنگ : آصف زرداری فریال کی ضمانت میں 23 جنوری تک توسیع جیالوں کی دھکم پیل‘ خاتون رہنما کی طبیعت خراب ہو گئی
کراچی(صباح نیوز) بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت میں23جنوری تک توسیع کردی ۔پیر کوکراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور، شہزاد علی، زین ملک، اقبال خان نوری، ذوالقرنین مجید اور نمر مجید کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور عدالت میں پیش ہوئے۔ ان کے وکلا نے ملزمان کی ضمانت میں توسیع کی درخواست کی جسے منظور کرلیا گیا۔ عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 23جنوری تک توسیع کردی۔دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے کو حتمی چالان جمع کرانے کا حکم دیا جائے، فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں سپریم کورٹ نے کارروائی سے روکا ہوا ہے ،سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیر ہم مزید کارروائی نہیں کرسکتے۔سماعت کے موقع پر پیپلز پارٹی کے کئی رہنما اور کارکنوں کی بڑی تعداد عدالت پہنچی تھی۔ آصف زرداری اور فریال تالپور کی آمد پر سکیورٹی نے کارکنوں کو اندر آنے سے روک دیا، اس دوران دھکم پیل اور رش سے فریال تالپور کی طبیعت خراب ہوگئی۔بینکنگ کورٹ میں اسی کیس میں ملزمان عبد الغنی مجید اور حسین لوائی کو بھی پیش کیا گیا گیا۔آصف زرداری سے بینکنگ کورٹ میں پیپلز پارٹی کے رہنما آغاسراج،قیوم سومرو، منی لانڈرنگ کیس کے ملزمان عبدالغنی مجید ، حسین لوائی اور دیگررہنماﺅں کی ملاقات بھی ہوئی،ضمانت میں توسیع کے بعد آصف زرداری اور فریال تالپور کورٹ کے واپس روانہ ہوگئے، اس موقع پر بینکنگ کورٹ کے باہر موجود پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے ان کے حق میں نعرے بھی لگائے ۔ جیالے پولیس اہلکاروں کو دھکیلتے ہوئے احاطہ عدالت میں داخل ہوگئے۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے دھکم پیل کی وجہ سے عدالت کے باہر رینجرز تعینات کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
زرداری/ ضمانت