چوہدری برادران کیخلاف چیئرمین کی طرف سے انکوائری بند کرنے کا تاثر غلط ہے: نیب
لاہور (نمائندہ خصوصی+اپنے نامہ نگار سے) قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے کہا ہے کہ چوہدری برادران کیخلاف چیئرمین نیب کی طرف سے انکوائری بند کئے جانے کا تاثر غلط ہے۔ نیب کی طرف سے جاری بیان کے مطابق چوہدری برادران کے خلاف ایل ڈی اے پلاٹوں کی انکوائری بند کرنے کا فیصلہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے دوران کیا گیا، یہ فیصلہ قانون کی روشنی اور عدم شواہد کی بنیاد پر کیا گیا ہے، چوہدری برادران کے خلاف چیئرمین نیب کی طرف سے انکوائری بند کئے جانے کا تاثر غلط ہے، نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں تمام فیصلے متفقہ مشاورت سے کیے جاتے ہیں۔ دوسری طرف لاہور میں احتساب عدالت کے جج محمد اعظم کی عدالت میں نیب کی جانب سے دائر کیے گئے 9 سی کے ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 26 جنوری تک ملتوی کر دی۔نیب کے تفتیشی افسر کے مطابق نیب لاہور نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین کیخلاف انکوائریز بند کرنیکی سفارش کی تھی جبکہ نیب کے ایگزیکٹیو بورڈ نے بھی اس کی منظوری دے دی تھی جس کے بعد نیب نے انکوائریز بند کرنے کے لئے 9 سی کا ریفرنس حتمی منظوری کے لئے احتساب عدالت میں دائر کیا۔ چوہدری پرویز الہی اور چوہدری شجاعت حسین کیخلاف ایل ڈی اے سٹی میں 28 پلاٹس کی غیر قانونی فروخت کی انکوائری چل رہی تھیں۔ انکوائری کے دوران معلوم ہوا کہ یہ پلاٹس چوہدری برادران کے ملازم مرزا اسلم نے خریدے اور خریداری کے کاغذات میں چوہدری برادران کے گھر کا پتہ استعمال کیا۔ نیب کو چوہدری ہرویز الہی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف کوئی دستاویزی یا زبانی شواہد نہیں ملے، نیب نے ذرائع کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے انکوائریز بند کر دی ہیں۔