فوجی عدالتیں‘ حکومت کا آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کرنیکا اصولی فیصلہ
اسلام آباد ( محمد نوازرضا‘ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے لیے تیسری بار آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے تاہم اس مقصد کے لیے اسے اپوزیشن کی جماعتوں کی آشیر باد حاصل کرنا پڑے گی۔ مسلم لیگ (ن)‘ پیپلز پارٹی اور جمعیت علماءاسلام (ف) کے تعاون کے بغیر وفاقی حکومت 30 ویں آئینی ترمیم منظور نہیں کراسکتی اس وقت مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت ”زیر عتاب“ ہے اگر دونوں جماعتوں کی اعلی قیادت کو حکومت نے ریلیف نہ دیا تو ترمیم منظور کرانا مشکل ہوگا۔ دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت کی آشیر باد حاصل کرنے کیلئے پس پردہ قوتیں رابطے قائم کر رہی ہیں۔ جمعیت علماءاسلام (ف) کی اعلیٰ قیادت سے رابطہ قائم کیا گیا۔ جو مطالبات تسلیم کرائے بغیر آئینی ترمیم کی حمایت نہیں کرے گی‘ وفاقی حکومت نے آئینی ترمیم پر ہوم ورک مکمل کرلیا ہے اس سلسلے میں وفاقی وزارت قانون وانصاف نے آئینی مسودہ بھی تیار کرلیا ہے ۔ قومی اسمبلی کے سیشن کے دوران حکومت اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کرے گی اور انہیں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے لیے اعتماد میں لے گی۔
اصولی فیصلہ