مقبوضہ کشمیر : ایک اور نوجوان شہید‘ فوج کا کئی علاقوں میں آپریشن‘ 6 گرفتار
سرینگر(اے این این+ کے پی آئی )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں ایک اورکشمیری نوجوان کو شہید کردیا جبکہ گزشتہ روز پلوامہ میں شہید ہونیوالے نوجوان کو سپرد خاک کردیا گیا ، تدفین کے موقع پر سینکڑوں افرادامڈ آئے اور بھارتی سکیورٹی فورسز پر شدید پتھراﺅ کیا جبکہ سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں پیلٹ گنوں اور ہوائی فائرنگ سمیت آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا، متعدد کشمیری زخمی ہوگئے ۔سرینگر سے موصولہ ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ قابض بھارتی سکیورٹی فورسز نے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں ہف شیر مال نامی علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا تو اس دوران ایک مکان پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید ہوگیا ۔بھارتی سکیورٹی فورسز ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ جھڑپ میں ایک جنگجو کو اس وقت جاں بحق کردیا گیا جب اس نے تلاشی آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز پر شدید فائرنگ کی ۔دوسری جانب جنوبی ضلع پلوامہ میں منگل کو لتر علاقے میں جھڑپ کے دوران شہید ہونیوالے ناصر بھائی عرف رحمن بھائی کو سینکڑوں کشمیریوں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا ۔تدفین کے موقع پر مشتعل مظاہرین اور فورسز کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے دوران مظاہرین نے ایک لوڈ کیریئرکو نذر آتش کردیا، مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں کافی دیر تک جاری رہی۔مظاہرین نے فورسز پر شدیدسنگباری کی جنہوں نے علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشیاں شروع کی تھیں۔ بھارتی فوج نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں نصف علاقوں کو محاصرے میں تلاشی آپریشن شروع کر دیا۔ اس دوران 6 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ راجپورہ پلوامہ سے دوچاٹ پورہ اور راجپورہ پلوامہ میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران تین نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ کلن گام ہندواڑہ میں ناکہ لگایا طاریق احمد کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ ادھر گزشتہ روز شہید ہونے والے ناصر رحمن کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد سپردخاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔ جنوبی قصبہ ترال میں فورسز کی جانب سے پیلٹ چلانے کے باعث ایک نوجوان بری طرح زخمی ہوا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں ، تحریک حریت اور مسلم کانفرنس نے لتر پلوامہ میں شہید ہوئے جنگجو کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ قربانیاں ہی رواں تحریک آزادی کو ہر قدم پر نہ صرف تحفظ فراہم کررہی ہیں بلکہ ان قربانیوں کی بدولت ہی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی ایک فیصلے کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے ۔حریت(گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ نوجوان اپنے گرم گرم لہو سے اس تحریک کو سینچتے ہیں۔ حریت رہنما نے کہا کہ مسئلہ کشمیر آج تک ایک حل طلب مسئلہ کی صورت میں نہ صرف جنوبی ایشیا، بلکہ امن عالم کے لیے بھی ایک سنگین خطرہ بناہوا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 183عام شہریوں کو شہید کر نے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی میں 300جنگجو اب بھی متحرک ہیں ،مختلف ریاستوں چار سال کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں 316فوجی اہلکار بھی مارے گئے ۔ بھارت کے وزیر مملکت برائے امور داخلہ ہنس راج آہیر ملک کی مختلف ریاستوں میں جنگجو مخالف آپریشنوں کے دوران نیم فوجی اہلکاروں کی ہلاکت پر تفصیلی رپورٹ میں بتایا کہ سال 2014تا 2018ریاست جموں وکشمیر سمیت ملک کے دیگر حصوں میں 316نیم فوجی اہلکار مارے گئے۔بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کومذہب کے نام پر جھوٹ بول کر شدت پسند بنایا جا رہا ہے۔ عسکریت پسندی جنگ کی نئی شکل اختیار کر چکی ۔ سوشل میڈیا شدت پسندی پھیلانے کا موجب بن رہا ہے اسے لگام ڈالنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے افغانستان امن عمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے ساتھ کسی شرط کے بغیر بات چیت ہونی چاہئے۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مخلوط سرکاریں، ایک جماعت کی سرکار کے برعکس زیادہ نتائج دیتی ہیں۔
کشمیر