پنجاب اسمبلی : قانون سازی کیلئے اپوزیشن سے مفاہمت کو فروغ دینا حکومت کی ذمہ داری
لاہور (سید عدنان فاروق) حکومت کو پنجاب اسمبلی میں قانون سازی اور ایوان کو موثر اور بہتر انداز میں چلانے کے لئے اپوزیشن سے اعلانیہ یا غیراعلانیہ مفاہمتی عمل کو مضبوط کرنا ہو گا، ایوان اقتدار میں ہونے کے باعث حکومت اور اس کے وزراءکو اپوزیشن مخالف اپنے سخت جذبات اور ردعمل کنٹرول میں کرنا ہوگا، عوامی خدمت اور جمہوری روایات کے مضبوطی کے لئے ایسا کرنا حکومت کی ہی ذمہ داری ہے۔ کیونکہ اپوزیشن اگر کسی معاملہ پر غیرسنجیدگی کا مظاہرہ بھی کرے تو عوام پر براہ راست اس کے اثرات مرتب نہیں ہونگے تاہم حکومت کی جانب سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے سے ناصرف ایوان کی کارروائی بہتر انداز میں چلے گی بلکہ قانون سازی کا عمل بھی آسان ہوگا جس کا فائدہ عوام کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی ہو گا، اجلاس وقت پر شروع نہ ہونا اور کورم کا مسئلہ بھی سابق دور کی طرح موجودہ دور میں حل نہیں ہو سکا، جبکہ وقفہ سوالات میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی سنجیدگی نسبتاً کم ہی نظر آئی اکثر محکموں سے متعلق سوالات پوچھنے والے ایوان سے غیرحاضر نظر آئے اور سوالات نمٹا دیئے گئے۔ پنجاب اسمبلی پیر کے روز سے جاری اجلاس میں حکومتی فیصلوں کے باعث دفاعی پوزیشن پر آئی، اجلاس کے پہلے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قائمقام سپیکر کی عدم موجودگی پر رولز کے برعکس حکومتی رکن میاں شفیع محمد کی ایوان میں بطور پینل آف چیئرمین سپیکر چیئر پر بیٹھنے کے باعث حکومت و اپوزیشن میں تنازعہ کھڑا ہوا ، اپوزیشن کا موقف تھا کہ اجلاس کی کارروائی غیر قانونی و غیر آئینی ہے، اور اپوزیشن نے اس پر شدید احتجاج کیا اور اپوزیشن رکن ملک محمد احمد خان نے کہا کہ اس معاملے کے متعلق اسمبلی کے چار رولز ہیں ان میں سے کوئی بھی رول پہلے دن چیئرمین کو اجلاس چیئر کرنے کی اجازت نہیں دیتا، سپیکر کی عدم موجودگی پر ڈپٹی سپیکر پینل آف چیئرمین کا اعلان کرنے کا حکم دیتے ہیں اس کے بعد چیئرمین کو اجازت ہوتی ہے، اپوزیشن کے احتجاج کے بعد وزیر قانون راجہ بشارت نے رولز کے مطابق ایوان میں تحریک پیش کی اور ایوان نے میاں شفیع محمد کو پینل آف چیئرمین کی حیثیت سے ایوان کی کارروائی چلانے کی اجازت لی۔ جبکہ گزشتہ روز بھی پنجاب اسمبلی کے اجلاس میںمسلم لیگ (ن) کی جانب سے پارٹی رہنما حنیف عباسی کی بیٹی اریبہ عباسی کے استعفیٰ اور ایم ایس کے رویئے کیخلاف حکومت خصوصاً وزیر صحت پر کڑی تنقید کی جس کے بعد راجہ بشارت اور بے نظیر بھٹو ہسپتال کے ایم ایس کی ٹیلی فونک گفتگو پبلک کرنے پر اپوزیشن کے اعتراض پرصوبائی وزیر چوہدری ظہیر الدین بھی مذکورہ ایم ایس کے خلاف سائبر کرائم کے تحت مقدمہ درج کرانے کا مطالبہ کر دیا ، جس کی اپوزیشن نے بھرپور تائید کی ۔
پنجاب اسمبلی، مفاہمت