کنٹریکٹ ملازم کے انتقال پر خاندان کو ریٹائرمنٹ عمر تک تنخواہ ملے گی
ملتان (ملک اعظم سے) حکومت پنجاب کی ہدایات پر فنانس ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے کنٹریکٹ پر تعینات افسران اور اہلکاروں کی وفات پر ان کے خاندان کو ریٹائرمنٹ تک مکمل تنخواہ دینے کا مراسلہ جاری کر دیا ہے۔ کنٹریکٹ پر صرف ایک دن کی ملازمت کرنے والے افسران اور اہلکاروں کے خاندان کو ریٹائرمنٹ کی مد تک مکمل تنخواہ کے علاوہ انکریمنٹس اور سالانہ اضافہ بھی ملے گا۔ فنانس ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے جاری کردہ مراسلے کے مطابق ایسے تمام کنٹریکٹ افسران اور ملازمین جو دوران سروس وفات پا جاتے ہیں ان کے خاندان/ بیوہ کو ریٹائرمنٹ کی مدت تک مکمل تنخواہ ملے گی لیکن کنوینس الا¶نس نہیں ملے گا۔ متوفی کنٹریکٹ ملازمین کے خاندان کو مالی امداد بھی ملے گی جبکہ 4 ماہ کی تنخواہ کے بھی حقدار ہوں گے۔ 29 اکتوبر 2017ءکو جاری کرہ مراسلے کے مطابق 1 دن کا کنٹریکٹ کرنے والے افسران اور اہلکار مالی امداد‘ سالانہ اضافے اور انکریمنٹس حاصل کرنے کے حقدار ہوں گے۔ متوفی ملازمین کی تنخواہوں سے گروپ انشورنس اور بینوولٹ فنڈ کی کٹوتی نہیں کی جائے گی جبکہ جی پی فنڈ کی کٹوتی متوفی کے خاندان کی مرضی سے مشروط ہو گی۔ ایجوکیشن سکالر شپ اور میرج گرانٹ کی کٹوتی جاری رہے گی۔ متوفی افسران و اہلکاروں کی بیوہ کی وفات کے بعد بچوں کو ریٹائرمٹ کی عمر تک تنخواہ ملتی رہے گی۔ بتایا گیا ہے فنانس ڈیپارٹمنٹ نے یہ مراسلہ تمام صوبائی محکموں‘ ڈسٹرکٹ اکا¶نٹس آفس اور خود مختار اداروں کو بھی بھجوا دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس مراسلے کا اطلاق ایڈہاک بنیادوں پر تعینات سرکاری افسران اور ملازمین پر نہیں ہو گا۔
کنٹریکٹ تنخواہ
مقبوضہ کشمیر میں مظالم، بھارتی سول سروس امتحان کے ٹاپر افسر نے احتجاجاً استعفیٰ دیدیا
لاہور (نیوز ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم، کشمیری نوجوانوں کے قتل عام پر احتجاج کرتے ہوئے بھارتی سول سروس کے امتحان میں ٹاپ کرنے والے افسر نے استعفیٰ دیدیا۔ شاہ فیصل نے 2009ءمیں یونین پبلک سروس کمشن کے امتحانات میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی، وہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے پہلے ایسے نوجوان تھے جنہیں یہ اعزاز نصیب ہوا۔ وہ مقبوضہ کشمیر سٹیٹ پاور ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر بھی کام کرتے رہے۔ فیس بک پر اپنے استعفیٰ دینے کی وجوہات لکھتے ہوئے شاہ فیصل نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو بے رحمانہ طریقے سے قتل کیا جا رہا ہے، کشمیری قوم سے بات چیت کرنے کیلئے مرکزی حکومت نے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا۔ اس کے علاوہ بھارت میں 20 کروڑ سے زائد مسلمانوں ہندوتوا کی علمبردار قوتوں کے ہاتھوں استحصال، مظالم اور انہیں دیوار سے لگائے جانے پر بھی وہ سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ بھارت میں حد سے زیادہ حب الوطنی اور قومیت پرستی کے پھیلنے والے بخار کی وجہ سے عدم برداشت اور اقلیتوں سے نفرت کا کلچر بڑھ گیا۔ اگر ہم نے ملک میں صحیح معنوں میں جمہوریت اور جمہوری اقدار کو فروغ دینا ہے تو جبرو استحصال کا کلچر ختم کرنا ہوگا۔ ملک میں این آئی اے، سی بی اے جیسے اداروں کو سیاسی مخالفین اور اقلیتوں کو کچلنے کیلئے استعمال کرنا بند کرنا ہوگا۔ اطلاعات کے مطابق شاہ فیصل ملازمت چھوڑنے کے بعد عملی سیاست کے میدان میں قدم رکھیں گے، نیشنل کانفرنس کے صدر عمر عبداللہ نے شاہ فیصل کے استعفیٰ کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔
شاہ فیصل