بھارتی آرمی چیف نے جاسوس ڈرون بھیجنے، پاکستان کے مار گرانے کا اعتراف کر لیا
لاہور (نیوز ڈیسک) بھارتی آرمی چیف بپن راوت نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تشدد کے جاری رہتے مختلف گروپوں سے بات چیت کرنا ممکن نہیں۔ نئی دہلی میں آرمی ڈے کے حوالے سے پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ کشمیری گروپس اپنی بندوقیں نیچے کریں اور مذاکرات کی طرف آئیں بہت زیادہ شرائط عائد کرنے سے بات چیت کرنا مشکل ہو جاتا ہے افغانستان میں بھارت کو طالبان سے بات چیت میں شرکت کا مشورہ دینے اور کشمیر میں حریت کانفرنس سے اسی ہاتھ پر مذاکرات نہ کرنے کے حوالے سے سوال پر جنرل بپن راوت نے کہا کہ کچھ ممالک طالبان سے افغانستان میں امن کیلئے بات چیت کے حق میں ہیں اگر بھارت کو افغانستان میں اپنا مفاد نظر آتا ہے تو اسے ضرور مذاکراتی عمل میں حصہ لینا چاہئے تاہم مقبوضہ کشمیر میں یہ بات لاگو نہیں ہوتی کیونکہ یہ بھارت اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ معاملہ ہے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال میں یہ نہیں کہتا کہ مکمل قابو میں ہے اس کے علاوہ عمران خان کے پاکستان میں وزیراعظم بنے کے بعد ہی کنٹرول لائن پر صورتحال میںکوئی تبدیلی نہیں آئی کشمیر میں امن کی ہمیشہ ہماری خواہش رہتی ہے اور بھارتی فوج امن کے بحالی کیلئے مسلسل کوششیں کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں آپریشنوں کی شدت کم کرے مگر یہ گارنٹی نہیں دیتے کہ فوجی قافلوں پر حریت پسند حملے نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ اس سال کے وسط میں بھارتی آرمی کے ہیڈ کوارٹرز کی ری سٹرکچرنگ شروع ہو جائے گی جس کے تحت انٹرگریٹڈ مبیٹل گروپ آئی بی جی اے بنایا جائیگا جس کی مئی میں کارکردگی کی پڑتال ہوئی اور پھر اس کا مکمل قیام عمل میں لایا جائے گا تاہم یہ فوج کی منی سٹرائیک کور نہیں ہوگی بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے ہم جنس پرستی، قبل شادی ناجائز تعلقات کو قانونی قرار دیئے جانے اور فوج میں اس فیصلے پر عملدرآمد کے حوالے سے سوال پر بھارتی آرمی چیف سٹپٹا گئے اور کہا کہ فوجیوں کی ہم جنس پرستی اور ناجائز تعلقات کے معاملات کو آرمی ایکٹ کے تحت نمٹایا جائے گا ہم فوج میں ہم جنس پرستی اور ماورائے شادی ناجائز تعلقات کی اجازت نہیں دینگے اس حوالے سے عدالتی فیصلہ ہم پر لاگو نہیں ہوتا ہمارے قدامت پسند تصورات ہیں اور ہم ان پر عمل جاری رکھیں گے۔ اور آئی این پی کے مطابق بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے لائن آف کنٹرول پر ڈرون کے ذریعے جاسوسی کرنے اور پاک فوج کی طرف سے ان ڈرونز کو مار گرائے جانے کا اعتراف کر لیا اور کہا کہ بھارت جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج پاکستان کے ساتھ لائن آف کنٹرول پر جاسوسی کرتی رہتی ہے ۔انہوں نے اس حقیقت کا بھی اعتراف کیا کہ بھارت نے چند روز قبل جاسوسی کے مقصد کی خاطر ایل او سی پر دو ڈرون کوآڈ کاپٹرز بھیجے تھے جبکہ پاکستان کی جانب سے ان دونوں کو سرحد پر مار گرایا گیا ۔بھارتی فوج کے سربراہ نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ بھارت یہ جانتے ہوئے کہ پاکستانی علاقے میں سرحد کے ساتھ شہری آبادی موجود ہے اس کے باوجود ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے ۔
بھارتی آرمی چیف