نیب کو کسی کی عزت مجروح کرنیکا اختیار نہیں‘ آپ کو تین گھنٹے بٹھائیں تو چیخیں نکل جائیں : چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
کراچی(این این آئی+آئی این پی) چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ نے سابق وزیر بلدیات جام خان شوروکی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ نیب کو کسی کی عزت مجروح کرنے کا اختیار نہیں ہے۔جمعہ کوچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں عدالت عالیہ کے فاضل بینچ نے جام خان شورو کی نیب انکوائریزمیں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کی سماعت کی۔سابق صوبائی وزیر بلدیات اور پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام خان شورو اس موقع پر عدالت میں پیش ہوئے۔جام خان شورو نے دوران سماعت عدالت کو بتایا کہ مجھے نیب کا کال اپ نوٹس ملا ہے۔ میں نے نیب حکام کوتعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔نیب تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جام خان شورو سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی نیلامی میں ملوث ہیں، انکوائری مکمل ہو گئی ہے ، اب تحقیقات شروع کی جائے گی۔ انکوائری کو تفتیش میں تبدیل کرنے کیلئے معاملہ اسلام آباد بھیج دیا ہے، عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس کیس کی فائل ہے یا نہیں؟۔نیب حکام نے بتایا کہ سابق وزیر بلدیات کے خلاف تین مختلف انکوائریوں چل رہی ہیں، تینوں انکوائریوں میں تفتیش کے لیے باقاعدہ نوٹس بھیج چکے، وہ گلستان جوہر میں 62 سرکاری پلاٹوں کی غیر قانونی نیلامی میں ملوث ہیں، انہوں نے 2017 میں سرکاری پلاٹس اپنے فرنٹ مین اوشک راہوجو کے نام منتقل کرائے، سرکاری پلاٹوں کی غیر قانونی نیلامی میں سابق ڈی جی کے ڈی اے ناصر عباس گرفتار ہیں، ڈی ایم سی ملیر کا سابق ایڈمنسٹریٹر عبدالرشید اور محمد انور جام خان شورو کے فرنٹ مین ہیں،سابق وزیر بلدیات پر ضلع ٹھٹھہ دیہہ کوہستان میں 262زرعی اراضی ہتھیانے کا بھی الزام ہے۔نیب افسران کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تحقیقات کب شروع ہوگی ہمیں وقت بتائیں،آپ لوگ کئی کئی سال تفتیش کرتے ہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ تین سال تک کسی کو رگڑتے رہیں، کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے ڈی جی کو یہاں بلا کر کھڑا کریں؟ ہائی کورٹ کے حکم پر نیلامی ہوئی تھی آپ نے ہائی کورٹ کا حکم کیوں چیلنج نہیں کیا ؟ آپ تین تین گھنٹے لوگوں کو بٹھاتے ہیں آپ کو بٹھائیں تو چیخیں نکل جائیں گی، آپ کو کسی کی عزت مجروح کرنے کا اختیار نہیں۔ عدالت نے جام خان شورو کو تفتیش میں تعاون کرنے کی ہدایت ان کی عبوری ضمانت میں 8 مارچ تک توسیع کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب پراسیکیوٹر کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ تحقیقات کب تک مکمل ہو جائیںگی؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ایک ماہ میں ملزم کے خلاف تحقیقات مکمل کر لیں گے۔ بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے سابق صوبائی وزیر جام خان شورو کے خلاف کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی کر دی۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ