• news

پنجاب پولیس‘ قانون نافذ کرنیوالے ادارے‘ ناجائز اسلحہ پر قابو پانے میں ناکام

لاہور (احسان شوکت سے) پولےس و قانون نافذ کرنے والے ادارے ناجائز اسلحہ پر قابو پانے مےں ناکام و بے بس نظرآتے ہےں ۔صوبہ پنجاب مےں ناجائز اسلحہ کی اتنی بھر مار ہے کہ سال 2018مےں صوبہ بھر سے 34ہزار5سو13کلاشنکوفےں،رائفلز،بندوقیں اور پسٹلز جبکہ 4لاکھ 86ہزار72گولےاں وکارتوس برآمد کر کے 32ہزار سے زائد افراد کے خلاف مقدمات دج کئے گئے ہےں ۔پنجاب کے مختلف علاقوں سے پکڑے گئے ناجائز اسلحہ مےں ۱ےک ہزار 35کلاشنکوفیں، 2ہزار7سو37 رائفلیں،4ہزاراےک سو14 بندوقیں ، 6سو 72 کاربےن جبکہ27ہزاراےک سو 15پسٹل شامل ہےں۔صرف لاہور پولےس نے سال 2018 مےں شہر میں ناجائز اسلحہ 5 ہزار 290 ملزمان پکڑ کر 46 کلاشنکوف، 342 رائفلز، 249 بندوقیں، 4566 پسٹلز، 5 کاربین اورہزاروں گولیاں و کارتوس برآمد کرکے5290 مختلف تھانوں میں مقدمات درج کئے ہےں۔ صوبہ بھر مےں اسلحہ کہ بھرمار اور آزادانہ نقل وحمل کا اندازہ صرف اس بات سے لگاےا جاسکتا ہے کہ پنجاب ہائی وے پٹرول نے سال 2018 میں شاہرات پر ناجائز اسلحہ سمےت سفر کرنے والے مسافروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 91کلاشنکوفیںاور 2ہزار رائفلیں، بندوقیں اور پسٹل برآمد کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کرائے ہےں۔صورتحال ےہ ہے کہ علاقہ غےر کے پی کے سے صوبائی دارالحکومت لاہور سمےت تما م شہروں مےں اسلحہ کی کھلے عام اسمگلنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔اسلحہ کی سمگلنگ مےں ملوث مافےا من مانی قےمت وصول کر کے اسلحہ کی گاہکوں کو ان کے بتائے گئے پتے پر”ہوم ڈلےوری “کی سہولت فراہم کررہے ہےں۔زرائع کے مطابق پولےس کو معلوم ہے کہ علاقہ غےر سے بجری اور سامان سے بھرے لوڈرٹرکوں مےں اسلحہ چھپاکرشہروں مےں لاےا جاتاہے۔ تشوےشناک صورتحال ےہ ہے کہ کچھ عرصہ قبل لاہور مےں سبزہ زار کے علاقے سے اسلحہ کی پارٹس بنانے والی غےر قانونی فےکٹری بھی پکڑی گئی تھی جبکہ شہر مےں اسلحہ ڈےلروں کے خودغےر قانوی طور پر ناجائزاسلحہ کی فروخت کے مزموم دھند مےں ملوث ہونے کے ہوشربا انکشافات بھی ہوئے ہےں۔مگرقانون نافذ کرنے والے ادارے بلندوبانگ دعوو¿ں کے برعکس عملا َ اقدامات کے بجائے اپنا حصہ وصول کر کے چپ سادھے ہوئے ہےں۔
اسلحہ

ای پیپر-دی نیشن