امریکہ کولگتا ہے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے پاکستان تعاون نہیں کرنا چاہتا : کیمرون منٹر
کراچی (صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) سابق امریکی سفیر کیمرون منٹر نے کہا ہے کہ اب وقت ہے کہ پاکستان گڈ گورننس پر کام کرے، پاکستان کو ایماندارانہ طورپر امریکا کے فنڈزخرچ کرنے چاہئیں، امریکا نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ تعاون کیا۔ دونوں ملکوں کے تعلقات میں اتار چڑھا¶ آتا رہتا ہے۔ امریکا کو لگتا ہے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے پاکستان تعاون نہیں کرنا چاہتا۔ سابق امریکی سفیر نے کراچی میں ایک نجی ہوٹل میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے ہمیشہ پاکستان کیساتھ تعاون کیا۔ دونوں ملکوں کے تعلقات میں اتار چڑھا¶ آتا رہتا ہے، امریکا چاہتا ہے دونوں ملکوں کے تعلقات مضبوط رہیں۔ انہوں نے کہا امریکا نے سندھ کو بھی تعلیم کی مد میں کافی پیسہ دیا، سارا پیسہ درست انداز میں استعمال نہیں ہوا۔ امریکا نے کافی پیسے بلوچستان میں تعلیم کے لیے دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب میں پاکستان میں سفیر تھا تو دہشت گردی سب سے بڑا مسئلہ تھا، مشرف دور میں بھی پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پیسے دیئے گئے۔ امریکا کو لگتا ہے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے پاکستان تعاون نہیں کرنا چاہتا۔ پاکستان کو ایماندارانہ طورپر امریکا کے فنڈز خرچ کرنے چاہئیں۔ سابق امریکی سفیر نے کہا پاکستان کی زیادہ توجہ ترقیاتی کاموں کی جانب ہوتی ہے، امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان کا ہر بچہ پڑھا لکھا ہو۔ امریکا نے پاکستان کے ساتھ بہت سے پروگرام شروع کررکھے ہیں۔ ان پروگراموں کا مقصد لوگوں کو تربیت یافتہ بنانا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیمرون منٹر نے کہا امریکی انتظامیہ کی پاکستان میں دلچسپی کم ہے، امریکہ کو لگتا ہے پاکستان تعاون نہیں کررہا۔ پاکستان میں امریکی فنڈز کا صحیح استعمال نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج اپنی صلاحیت کی وجہ سے امریکہ کی اچھی اتحادی ہے، امریکہ کو ہمیشہ پاک فوج سے ہی رابطہ کرنا پڑا۔ امریکی انتظامیہ میں بہت کم لوگ ہی پاکستان کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ ماضی میں امریکہ کو جب بھی کچھ کرنا ہوا تو پاک فوج سے ہی رابطہ کرنا پڑا۔ امریکہ کی شدید خواہش ہے پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو۔
کیمرون منٹر