حکومت میں اہلیت پالیسی کا فقدان ان ہاﺅس تبدیلی کی ضرورت نہیں : خورشید شاہ
سکھر (آئی این پی+ صباح نیوز) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے حکومت میں اہلیت، پالیسی اور رویے کا فقدان ہے لیکن وہ مڈٹرم الیکشن کے حق میں نہیں۔ مہنگائی اور عوامی مسائل پر قومی اسمبلی میں احتجاج کریں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا موجودہ حکومت کو کام کرنے دیں۔ ان ہاﺅس تبدیلی کی کوئی ضرورت نہیں تاہم مہنگائی اور عوامی مسائل پر قومی اسمبلی میں ا حتجاج کریں گے اور دیکھیں گے فوجی عدالتوں کی ضرورت ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا نواز شریف کی تباہی کی وجہ پارلیمان کا راستہ بھول کر باہر کا راستہ پکڑنا ہے۔ عمران جانتے ہیں جیسے سیٹیں ملیں اس لئے درست کہتے ہیں کہ پارلیمنٹ جعلی ہے۔ نواز شریف بھی منی ٹریل میں ہی پھنسا ہے ، یہ بھی دیں۔ آصف زرداری نواز شریف سے تعزیت کے لئے ان کے گھر گئے۔ جیل میں جا کر ملنے کی روایت موجود نہیں۔ انہوں نے کہا لوگ سلطان راہی کی طرح بڑھکیں پسند کرتے ہیں۔ علیمہ خان کی جائیداد کے بارے میں عمران خان کو وضاحت دینا ہو گی۔ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نہ نکال کر حکومت نے سپریم کورٹ کو چیلنج کیا۔ صباح نیوز کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا جنوبی پنجاب کے بھائیوں کو دھوکا دیا گیا، عوام موجودہ حکومت سے ایک بھی نوکری کی توقع نہ کرے، جبکہ 20لاکھ روپے میں کون غریب گھر خریدے گا، حکومت نے ایک کروڑ نوکریاں اور 50لاکھ گھر نہیں دئیے تو انہیں حکومت چھوڑنی پڑے گی۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا عمران خان پارلیمنٹ کو جعلی سمجھتے ہیں اس لئے یہاں نہیں آتے عمران خان نے کہا تھا ہر بدھ کو پارلیمنٹ میں جواب دوں گا، 5مہینے گزر گئے مگر وہ پارلیمنٹ میں نہیں آئے، وزیراعظم کی گمشدگی کے لئے اشتہار دینا پڑے گا۔ سندھ، پنجاب، خیبر پی کے میں ایک ایک حلقہ کھول دیا جائے ان کا مینڈیٹ بے نقاب ہو جائے گا، اب دھاندلی کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی میں بھی حکومت کوئی جواب نہیں دے رہی اس کا کام رک کر رہ گیا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا حکومت کو بس ایک فکر ہے قرضے کیسے لئے جائیں، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا، یوریا کی بوری کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ، بجلی پٹرول گیس کی قیمتیں بڑھ گئیں مگر حکومت پوچھنے کو تیار نہیں، انہوں نے کہا 30پنکچر کی بات کی گئی تھی ہم نے حلقے کھولے تو 60پنکچر سامنے آجائیں گے۔
خورشیدشاہ
لاہور (نامہ نگار) پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ نے کہا ہے پی ٹی آئی کا الیکشن منشور کرپشن کے خلاف نعرہ تھا۔ ان کا نعرہ دو نہیں ایک پاکستان کا تھا۔ حکومت میں آکر کرپشن کے معاملے میں ان کے دوہرے معیار ہیں۔ انہوں نے دو تو کیا کئی پاکستان بنا رکھے ہیں۔ پنجاب میں ان کے کئی وزراءاعلی ہیں۔ پنجاب سےکرٹرےٹ ماڈل ٹاو¿ن مےں صوبہ کے تمام اضلاع کے سےکرٹرےز اطلاعات کے اجلاس کے بعد پرےس کانفرنس مےں۔ انہوں نے کہا علیمہ خان کی 450 ملیں ڈالرز کی پراپرٹی نیوجرسی میں نکلی۔ یہ ملکیت 2017 ءمیں ایمنسٹی سکیم کے تحت ظاہر کی۔ علیمہ خان وزیراعظم کی بہن اور شوکت خانم کے چندے کی رکھوال ہیں۔ کیا اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ جائز نہیں، اس کا تعلق بتایا جائے۔ سندھ میں تو بلاول ہاﺅس کے کیک کا بھی حساب بتایا گیا۔ جہانگےر ترےن اور پانچ سال میں کے پی کے ٹھیکوں کی انکوائری کی جائے۔ پارٹی فنڈنگ کے جعلی اکاﺅنٹس کا معاملہ بھی سامنے آ گیا۔ نیویارک کی املاک کی تو بات کرتے ہیں، نیوجرسی کا کیوں نہیں۔ شہزاد اکبر نے جن 800 پراپرٹیز کی بات کی ان میں علیمہ خان کا نام بھی تھا۔ شہزاد اکبر نے علیمہ خان کا نام نہیں لیا۔ ڈیسکون کو ٹھیکہ دینے پر کہتے ہیں سپریم کورٹ نوٹس لے۔ وزیرداخلہ شہریار آفریدی اسلام آباد میں منشیات کی بات کرتے ہیں۔ اس کا اپنا بھتیجا منشیات کی سمگلنگ میں ملوث پایا گیا۔ فواد چودھری دوسروں کو چور ڈاکو کہتا رہا اور حامد خان اسے کیا کہتے رہے وہ بھی سنیں۔ حکومت سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ہماری قیادت کے نام ای سی ایل سے نہیں نکال رہی۔ اپنے چہیتے لیاقت جتوئی کو تحقیقات میں ہونے کے باوجود ای سی ایل سے نکال دیا۔ ہم دو پاکستان برداشت نہےں کریں گے۔ 6 ماہ میں وزیر خزانہ نے تیسرا یو ٹرن لیا ہے۔ اب کہتے ہیں آئی ایم ایف میں نہیں جا رہے مگر دوسرا بجٹ دے رہے ہیں۔ یہ بجٹ میں اپنے پہلے والے بجٹ سے یوٹرن لیں گے۔ ان کی تیاری نہیں تھی تو قوم اور پارلیمنٹ کا وقت ضائع کیوں کیا۔ ہم عمران خان کی طرح پارلیمنٹ پر چڑھائی نہیں کریں گے۔ عوام کے ساتھ رابطہ ہے، جب حالات برداشت سے باہر نکل جائیں گے ،تو عوام کے سگنل کے مطابق باہر آئیں گے۔ ہمارا نشانہ علیمہ خان نہیں وہ قابل احترام ہیں ہمارا نشانہ عمران خان ہیں۔ ہم عمران خان سے چاہتے ہیں پارلیمنٹ میں آکر جواب دیں ہم علیمہ خان، جہانگیر ترین، علیم خان سمیت سب کے خلاف عدالت سمیت ہر فورم پر جائیں گے۔ پارلیمانی لیڈر پنجاب حسن مرتضی نے کہا ہے پی پی وسطی پنجاب کے سیکریٹری اطلاعات کے اجلاس میں میڈیا کے حوالے سے پارٹی کی حکمت عملی طے کی ہے ۔ہم پنجاب بھر میں کنونشنز کرنے جا رہے ہیں۔ اسی ہفتے پنجاب کا انفارمیشن بیورو مکمل کر کے کنونشنز کا اعلان کریں گے ۔ بلاول بھٹو زرداری رواں ماہ کے آخر مےں پنجاب بھر مےں دورے کرےں گے۔
نفسیہ شاہ