راولپنڈی : شادی والے گھر میں کمپریسر پھٹنے سے آتشزدگی‘ دلہن سمیت پانچ خواتین زندہ جل گئیں
راولپنڈی+ لاہور (صباح نیوز+آن لائن+ نیوز رپورٹر) راولپنڈی کے علاقہ سیٹلائٹ ٹاﺅن اے بلاک میں شادی والے گھر میں کمپریسر پھٹنے سے آتشزدگی کے باعث دلہن سمیت 5خواتین زندہ جل گئیں۔ گھر میں اچانک آگ بھڑک اٹھنے کے نتیجہ میں 24سالہ ثناءطارق سمیت 14سالہ حفصہ، 20حنا، 24 سالہ نینا اور 25 سالہ مناہل شدید جھلس گئیں۔ ثناءطارق کی 17 جنوری کو شادی تھی۔ گھر کے مالک چوہدری طارق کا میڈیا سے گفتگو کرتے کہنا تھا کہ ریسکیو اہلکاروں کے دیر سے پہنچنے کی وجہ سے سارا گھر جل گیا۔ اطلاعات کے مطابق ایران روڈ سیٹلائٹ ٹاون میں واقعہ بنگلے میں رہائش پزیر طارق کی 24 سالہ بیٹی ثنا طارق کی شادی کی تقریب جاری تھی پیر کی رات گئے مہندی کی تقریب سے فارغ ہونے کے بعد منگل کی صنح ناشے کی تیاری کے دوران گھر میں نصب گیس کمپریسر دھماکے سے پھٹ گیاجس سے اچانگ خوفناک آگ بھڑک اٹھی آگ کی لپیٹ میں آ کر 24 سالہ نینا، 15 سالہ حنا ، 20 سالہ حفصہ اور 25 سالہ مناہل بری طرح جھلس کر موقع پر دم توڑ گئیں جبکہ 24 سالہ دلہن ثنا طارق کو فوری طور پر بے نظیر بھٹو ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن ہسپتال میں برن یونٹ فعال نہ ہونے سے اسے فوری طبی امداد نہ دی جا سکی جس سے ثنا طارق زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئی ادھر میونسپل کارپوریشن اور ریسکیو فائر سروس نے گھر کی بالائی منزل کی بیرونی کھڑکیاں توڑ کر ڈیڑھ گھنٹے سے زائد کی جد وجہد کے بعد آگ پر قابو پایا اس دوران گھر میں موجود دلہن کے بیش قیمت جہیز سمیت لاکھوان روپے مالیت کا سامان جل کر راکھ ہو گیا جبکہ گھر کی دیواروں میں بھی دراڑیں پڑ گئیں۔ جاں بحق ہونیوالی دلہن کے چچا نے الزام لگایا کہ ہلاکتیں ریسکیو ٹیم کی غفلت کے باعث ہوئیں، میں ہاتھ جوڑتا رہا کہ اگر کسی نے کچھ کہا تو معاف کر دو مگر انہوں نے آگ نہیں بجھائی۔ اہل محلہ کا بھی کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیم بروقت آپریشن کرکے جانیں بچا سکتی تھی لیکن وہ کھڑے رہے اور کچھ نہیں کیا۔ اہل محلہ کا کہنا ہے کہ 1122 کی ٹیم تاخیر سے پہنچی۔ گاڑیوں میں آگ بجھانے کیلئے پانی بھی نہایت کم تھا۔ ایک مقامی شخص نے بتایا کہ ریسکیو والے 45 منٹ بعد پہنچے اور 10 منٹ بعد گاڑی میں پانی بھی ختم ہو گیا۔ دوسری طرف راولپنڈی ڈسٹرکٹ آفیسر ریسکیو 1122 ڈاکٹر عبدالرحمان نے متاثرین کے الزامات کو یکسر مسترد کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ آٹھ سے دس منٹ میں پہلی گاڑی پہنچی۔ آگ بہت زیادہ تھی فوری مزید گاڑیاں بھیج کر آپریشن شروع کر دیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے راولپنڈی کے علاقے میں گھر میں آتشزدگی کے باعث چار خواتین کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے جاں بحق خواتین کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا۔ وزیراعلیٰ نے آتشزدگی کے واقعہ کے بارے میں انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی۔ پنجاب کے وزیراطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے سیٹلائٹ ٹا¶ن، اے بلاک راولپنڈی میں شادی والے گھر میں آتشزدگی کے المناک سانحے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے کہا کہ اس سانحے پر جس قدر بھی دکھ کا اظہار کیا جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے سانحے میں قیمتی انسانی جانوں پر افسوس کا اظہار کرتے کہاکہ وہ غمزدہ خاندان کے دکھ اور غم میں برابر کے شریک ہیں۔ فیاض الحسن چوہان نے کہاکہ راولپنڈی کی انتظامیہ، پولیس اور ریسکیو ادارے آتشزدگی پر قابو پانے اور امدادی کارروائیوں میں شریک رہے جس سے صورتحال پر قابو پانے میںمدد ملی اور مزید جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ خوشیوں بھرا گھر ماتم کدہ بن جانے پر علاقے کی فضا سوگوار ہے۔ ہر فرد متاثرہ خاندان کے غم کو دل سے محسوس کر رہا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنا ن بھی اہل علاقہ کے ساتھ امدادی کارروائیوں میں شریک رہے۔ انہوں نے زخمی خواتین کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے کہاکہ اللہ تعالی جاں بحق ہونے والی خواتین کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے اور پس ماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ دریں پولیس کا کہنا ہے کہ آگ خود لگی یا کس ینے لگائی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
راولپنڈی/حادثہ