ملک میں فوجی عدالتوں کی مزید ضرورت نہیں : سلیم مانڈوی والا
کراچی+اسلام آباد(آن لائن) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈی والا نے کہا ہے کہ ملک میں فوجی عدالتوں کی مزید ضرورت نہیں‘جب ان عدالتوں کی ضرورت تھی اس وقت ایک خاص ماحول تھا‘اب صورتحال مکمل تبدیل ہے ۔منگل کے روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈی والا نے فوجی عدالتوں کےخلاف ان کی اور ان کی جماعت کی رائے کی وجوہات پیش کیں۔ انہوں نے ان کے قیام کے وقت کی امن و امان کی صورتحال کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ 2 سال کے عرصے کے دوران صورتحال مکمل طور پر تبدیل ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب فوجی عدالتوں کی تجویز اور قیام عمل میں آیا، اس وقت ایک خاص ماحول اور صورتحال تھی، جس نے اس کے قیام کے لیے اتفاق رائے کا راستہ ہموار کیا‘۔سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ ’2 برس کے دوران صورتحال مکمل تبدیل ہوگئی ہے اور میں نہیں سمجھتا کہ ان کی مزید ضرورت ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں سکیورٹی اہلکاروں نے ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کو جانے سے روک دیا اور بتایا کہ اجلاس میں شرکت کرنے والے افراد کی جو فہرست ہمیں دی گئی ہے اس میں آپ کا نام نہیں ہے جس پر ڈپٹی چیئرمین نے اپنے سکیورٹی سٹاف کو آگاہ کیا لیکن وہ بھی کچھ نہیں کر سکے اور وہ واپس چلے گئے۔ بعد ازاں سابق سپیکر ایاز صادق سلیم مانڈوی والا کو اپنے ساتھ اجلاس میں لیکر آئے۔
سلیم مانڈی والا