پنچائیت‘ جرگہ‘ آئین کی خلاف ورزی‘ کوئی شخص عدالتی اختیار استعمال نہیں کر سکتا : سپریم کورٹ
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے پنچایت اور جرگہ سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے کہ جرگہ پنچایت پاکستان کی عالمی یقین دہانیوں کی خلاف ورزی ہے۔ ہر ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہر شخص کو عدالت تک رسائی دے۔ 33 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا جرگہ کا کام کرنا آئین کے آرٹیکل 4‘ 8 اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔ فیصلہ میںکہا گیا جرگہ آئین اور قانون کے تحت اپنی ذمہ داری ادا نہیں کرتا۔ عدالت نے قرار دیا جرگہ قانون کے دائرے کے اندر رہ کر فریقین کے درمیان ثالثی اور مفاہمت کا کردار ادا کر سکتا ہے‘ لیکن کوئی بھی شخص جرگہ کے نام پر عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتا۔ فیصلہ میں کہا گیا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ علاقوں میں ہونے والے واقعات پر نظر رکھیں اور ایف آئی آر کا اندراج کروائیں۔ عدالت نے قرار دیا فاٹا کے لوگوں کے ساتھ پاکستانی شہریوں سے ہٹ کر سلوک نہیں ہو سکتا۔ 25 ویں ترمیم کے بعد فاٹا بھی خیبر پی کے کا حصہ بن گیا۔ فیصلہ میں کہا گیا کے پی کے حکومت 6 ماہ کے اندر پورے صوبے میں یکساں عدالتی نظام قائم کرے۔
سپریم کورٹ